پاک انڈونیشیا آزادتجارتی معاہدے کو آگے بڑھانے کیلئے بات چیت جاری ہے،فوکل پرسن شہریارمیمن

اتوار 21 ستمبر 2025 22:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 ستمبر2025ء) پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے فوکل پرسن برائے سمندر پار کاروباری اور تجارتی روابط شہریار میمن نے کاروباری رہنماؤں کو انڈونیشیا اور پاکستان کی ممکنہ معیشتوں کو مربوط کرنے کے لیے 40ویں ٹریڈ ایکسپو انڈونیشیا (TEI) 2025 میں شرکت کی دعوت دی ہے، پاکستان اور انڈونیشیا دو سٹریٹجک پارٹنر ہیں،دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ اقتصادی اور تجارت کے وسیع امکانات ہیں اور دونوں ممالک آسیان اور وسطی ایشیائی ریاستوں میں ایک دوسرے کے لیے گیٹ وے ثابت ہو سکتے ہیں۔

شہریار میمن نے یہ بات اسلام آباد میں انڈونیشیا کے سفارت خانے کی اقتصادی امور کی وزیر کونسلر انگن ملیم اور اقتصادی ٹیم سے ملاقات کے دوران کہی۔ملاقات کے دوران شہریار میمن نے اس اقدام سے تصور کیے گئے مقاصد اور نتائج خاص طور پر پاکستانی تاجروں، پیشہ ور افراد اور نوجوان رہنماؤں کو 40 ویں ٹریڈ ایکسپو انڈونیشیا (TEI) 2025 اور سی ای او سمٹ جماعتہ میں فعال طور پر شرکت کے لیے تیار کرنے میں اس کے کردار کا اشتراک کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا اور پاکستان کی باہمی تجارت مالی سال 2024 میں 4.7 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور دونوں ممالک معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے آزاد تجارتی معاہدے پر بات چیت کر رہے ہیں۔پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان مضبوط اور بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات ہیں، دوطرفہ تجارتی حجم 2024 میں 3.36 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2024 میں تقریباً 4.7 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔

انڈونیشیا پاکستان کے اعلی تجارتی شراکت داروں میں سے ایک ہے اور جنوب مشرقی ایشیا کی سب سے بڑی معیشت ہے۔شہریار میمن نے کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کو پراسیسڈ فوڈز، فارماسیوٹیکل، آئی ٹی سروسز، حلال گوشت، ٹیکسٹائل، سمندری غذا اور کھیلوں کا سامان برآمد کرتا ہے۔ اس کے برعکس انڈونیشیا کی پاکستان کو برآمدات میں پام آئل، کنزیومر الیکٹرانکس، آٹو پارٹس، کوئلہ، ربڑ، چائے، مصالحہ جات سے متعلقہ مصنوعات شامل ہیں جس میں پام آئل پاکستان کی طرف سے ایک بڑی درآمد ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے 2012 میں ایک ترجیحی تجارتی معاہدے پر دستخط کیےجو 2013 سے کام کر رہا ہے، جس نے متعدد مصنوعات پر مارکیٹ تک رسائی اور ٹیرف میں رعایت کو آسان بنانے میں مدد کی ہے۔آزاد تجارتی معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے بات چیت جاری ہے جس کا مقصد تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنا اور مارکیٹ تک رسائی کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا کے نکل کے وسیع ذخائر سے فائدہ اٹھاتے ہوئے الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹری کی پیداوار میں تعاون کے منصوبے بھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل کے تناظر نہ صرف تجارت بلکہ تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، آئی ٹی، سیاحت، توانائی اور دفاع جیسے شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے کی نشاندہی کرتے ہیں۔انڈونیشیا پاکستان کے لیے آسیان مارکیٹ میں گیٹ وے کے طور پر کام کر سکتا ہے، جس کی 600 ملین سے زیادہ آبادی ہے، ممکنہ طور پر جنوب مشرقی ایشیا میں پاکستان کی اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دے سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے خواہاں ہیں۔انڈونیشیا میں پاکستانی سرمایہ کاری خاص طور پر خدمات، تعمیرات اور تجارت سے متعلقہ شعبوں میں تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر پاکستان اور انڈونیشیا کے تجارتی تعلقات بڑھتے ہوئے تجارت، سرمایہ کاری، مشترکہ منصوبوں اور پی ٹی اے اور آئندہ ایف ٹی اے جیسے معاہدوں کے ذریعے وسیع تر اقتصادی تعاون کے ذریعے نمایاں وسعت کے لیے تیار ہیں۔