منافقت، جھوٹ، فراڈ، سکیم خوری، اقربا پروری، میرٹ کا قتلِ عام یہ سب کچھ اس سیاسی نظام کا حصہ ہے،سید ذیشان حیدر

بدھ 24 ستمبر 2025 22:21

چناری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 ستمبر2025ء)پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے مرکزی نائب صدر سید ذیشان حیدر نے کہا ہے کہ منافقت، جھوٹ، فراڈ، سکیم خوری، اقربا پروری، میرٹ کا قتلِ عام یہ سب کچھ اس سیاسی نظام کا حصہ ہے، عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے آنے والے فنڈز، سکیمیں، سڑکیں اور ترقیاتی منصوبے جو بلاامتیاز پورے حلقے کی تعمیر و ترقی پر صرف ہونے چاہئیں تھے، انہیں صرف سیاسی مفادات، ووٹوں کے حصول اور بلیک میلنگ کیلئے استعمال کیا جاتا ہے، فاروق حیدر کے دو مرتبہ وزیراعظم رہنے کے باوجود آج بھی حلقہ چھ جہلم ویلی سب سے زیادہ پسماندہ ہے، یونیورسٹی نہیں، ہسپتال نہیں، تعلیمی ادارے زوال پذیر، روزگار کے مواقع ناپید، ترقیاتی منصوبے محض خواب، ضلع جہلم ویلی آج بھی آزادکشمیر کا سب سے پسماندہ ضلع ہے،اقتدار کی ہوس کو پورا کرنے کے لئے جھوٹے نعروں کا سہارا لیا گیا‘‘جاگ مظفرآبادی جاگ’’کا نعرہ، دارالحکومت منتقلی کا پروپیگنڈا، نواز شریف کی خوشنودی کیلئے ہندوستان سے الحاق کے اشارے، نانی کے خواب، مقبوضہ کشمیر کے عوام کے جذبوں سے کھیلنا اور کہنا کے مقبوضہ کشمیر کے عوام پاک فوج کا انتظار کررہے ہیں اور آپ ڈالر چبا کر کھائیں گے ،یہ سب محض کھوکھلے دعوے، منافقت اور فراڈ تھے،آج کچھ لوگ کہتے ہیں کہ سابق وزیراعظم کو استعمال کیا گیا، نہیںوہ کسی کا مہرہ نہیں تھے بلکہ ایک سینئر ترین سیاستدان ہونے کے باوجود اپنے آقاؤں کی خوشنودی اور اپنی اولاد کو اقتدار میں لانے کیلئے ہوش و حواس کے ساتھ عوام کو گمراہ کرنے نکلے تھے،سائفر لہرا کر پوری قوم کو بھارتی ایجنٹ قرار دیا، جہلم ویلی کے عوام کو فنڈز، سکیموں کی لالچ اور دھمکیوں کے ذریعے جھوٹے بیانیے میں الجھانے کی کوشش کی کہ لوگ اپنے حقوق کیلئے باہر نہ نکلیں اور ایکشن کمیٹی کا بائیکاٹ کریں، لیکن اہلیانِ جہلم ویلی نے ان سہولت کاروں اور بوٹ پالش کرنے والوں کو مسترد کر دیا، خاص طور پر 20 ستمبر کو چناری میں منعقدہ عظیم الشان ریلی اور حقِ ملکیت کانفرنس اُن کے سیاسی جنازے میں تبدیل ہوگئی آج اُن کا اصل چہرہ پوری قوم کے سامنے بے نقاب ہے،ایکشن کمیٹی خالصتاً عوامی تحریک ہے، اور عوام اس کے ساتھ ہیں، جب معاشرے میں سیاسی نظام کمزور ہو جائے اور بڑے بڑے قدآور سیاستدان سہولت کاری، چاپلوسی اورجیسا کہ شوکت نواز میر نے کہانوسربازی کو ترجیح دیں، وہاں پریشر گروپس جنم لیتے ہیں اور تحریکوں کی شکل اختیار کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

مجھے فخر ہے کہ جہلم ویلی کا نوجوان بیدار ہو چکا ہے، فکری اور شعوری طور پر وہ آج کہیں زیادہ طاقتور ہے،یہی وہ کرپٹ موروثی سیاسی نظام ہے جسے میں نے دس سال پہلے للکارا اور میدانِ عمل میں نکلا میرے پاس نہ وسائل تھے، نہ دولت، نہ خاندانی سیاسی پس منظر، نہ سرکاری مراعات، نہ جعل سازی اور نہ دھونس میرا سب سے بڑا سرمایہ آپ سب مخلص بھائی اور مشکل وقت کے ساتھی ہیں،29 ستمبر کے احتجاج سے پہلے، ریاست کے کونے کونے میں نوجوانوں اور غیرت مند عوام نے جو ماحول بنایا، خصوصاً 20 ستمبر کی چناری ریلی نے تحریک کو نیا رخ دیا, مذاکرات ہونے ہی تھے اور وہ شروع ہو چکے ہیں لیکن ہماری جدوجہد، رابطہ سازی جاری ہے عوامی حقوق کے دفاع ، آزادکشمیر کو عملی طور پر بااختیار بنانے کیلئے یہ جدوجہد رکنے والی نہیں ہے یہ شعور کا جن بوتل سے باہر آ چکا ہے اور ان شاء اللہ آنے والے دنوں میں آزادکشمیر کے سیاسی نظام میں بڑی اصلاحات کا باعث بنے گا۔