Live Updates

ترقی پذیر ممالک کیلئے مالیاتی شفافیت، کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کی نگرانی اور بین الاقوامی ٹیکس تعاون کے فریم ورک کو عملی جامہ پہنانا وقت کی ضرورت ہے،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار

جمعرات 25 ستمبر 2025 01:00

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2025ء) نائب وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ڈھانچہ ترقی پذیر ممالک میں بڑھتی ہوئی عدم مساوات، قرضوں کے بحران اور ماحولیاتی چیلنجز کو مزید سنگین بنا رہا ہے۔ ڈیجیٹل خلیج اس صدی کی سب سے بڑی تقسیم بننے کا خطرہ رکھتی ہے۔ پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) کے لیے مالیاتی خلا 2019 میں 2.5 کھرب ڈالر تھی جو آج 4 کھرب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے اور ماحولیاتی عمل کی ضروریات شامل کرنے سے یہ رقم مزید بڑھ جاتی ہے۔

سو سے زائد ممالک قرضوں کے بحران کا شکار ہیں اور ماحولیاتی آفات تیزی سے بڑھ رہی ہیں، جس سے ترقی پذیر ممالک دنیا کے لیے چیلنجز اور زیادہ پیچیدہ ہو گئے ہیں ۔ بدھ کو دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے موقع پر گروپ 77 اور چین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے عالمی مسائل کے حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے لیے مالیاتی شفافیت، کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کی نگرانی، قرض لینے والوں کے فورم کا قیام اور بین الاقوامی ٹیکس تعاون کے فریم ورک کو عملی جامہ پہنانا وقت کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے عالمی عمل میں جنوبی ممالک کی بھرپور شراکت کو یقینی بنانا اور ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کے مقابلے میں انصاف اورمشترکہ ذمہ داریوں کے اصول کو برقرار رکھنا بھی نہایت اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا عالمی اخراج میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، تاہم 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد ملک ایک بار پھر سیلاب کی شدت اور دیگر ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے انشیٹیو میں پائیدار ترقی کو مرکزی حیثیت دی جائے اور یہ عمل شفاف، شمولیتی اور رکن ممالک کی قیادت میں آگے بڑھایا جائے تاکہ گروپ 77 اور چین ترقی پذیر دنیا کے مشترکہ اہداف کو مؤثر طریقے سے آگے بڑھا سکیں۔انہوں نے یقین دلایا کہ پاکستان عالمی جنوب کے مفادات کے تحفظ اور فروغ کے لیے اقوام متحدہ کے اندر اور باہر ایک مضبوط شراکت دار کے طور پر اپنا کردار جاری رکھے گا۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات