Live Updates

گردشی قرضے سے نمٹنے کا منصوبہ بہت بڑی کامیابی اور اجتماعی کاوشوں کا نتیجہ ہے، آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر نے پاکستان کی معاشی بہتری کو سراہا ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا سرکلر ڈیٹ فنانسنگ کی سہولت کی افتتاحی تقریب سے ورچوئل خطاب

جمعرات 25 ستمبر 2025 13:46

گردشی قرضے سے نمٹنے کا منصوبہ بہت بڑی کامیابی اور اجتماعی کاوشوں کا ..
نیو یارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے گردشی قرضے سے نمٹنے کے منصوبے کو بہت بڑی کامیابی اور اجتماعی کاوشوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈسٹری بیوشن لائنوں کو بہتر بنانا اور لائن لاسز پر قابو پانا ایک بڑا چیلنج ہے،آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر نے پاکستان کی معاشی بہتری کو سراہا ہے اور سیلاب کے باعث تعاون کا یقین دلایا ہے،معاشی اشاریوں میں بہتری، ایف بی آر ،بجلی اور آئی ٹی کے شعبوں میں بہتری بہت اہم پیش رفت ہے،ہمت اور حوصلے کے ساتھ آگے بڑھیں تو ملک مشکلات سے نکل آئے گا۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو یہاں پاکستان میں شعبہ توانائی کے گردشی قرضے کے خاتمے کے لیے نئے طے شدہ مالیاتی منصوبے (سرکلر ڈیٹ فنانسنگ کی سہولت) کی افتتاحی تقریب سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ گردشی قرضہ مسلسل بڑھتا جا رہا تھا اور یہ ہمارے وسائل نگلتا جا رہا تھا،گردشی قرضے کے مسئلے سے نمٹنا بہت بڑی کامیابی ہے،گردشی قرضے کا منصوبہ اجتماعی کاوشوں کا نتیجہ ہے، اس کا سہرا ٹاسک فورس کے سر ہے،وزیر توانائی کی سربراہی میں ٹاسک فورس نے مستعدی سے کام کیا ہے، آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات ایک بہت بڑا چیلنج تھا،ٹاسک فورس نے آئی پی پیز کے ساتھ کامیاب مذاکرات کیے،سب نے اپنی اپنی ذمہ داریاں بھرپور طریقے سے ادا کی ہیں، تمام متعلقہ فریقین کا اس میں بڑا اور مثالی کردار ہے،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بھرپور حمایت سے ہمیں کامیابی ملی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات ہوئی ہے، انہوں نے پاکستان کی معاشی بہتری کے حوالہ سے کارکردگی اور تیزی سے اصلاحات کو سراہا ہے، پہلی مرتبہ آئی ایم ایف کی کسی مینجنگ ڈائریکٹر نے یہ تعریف کی ہے کہ پاکستان نے معاشی بہتری کے لیےمثالی اقدامات کیے ہیں اور سنجیدگی کے ساتھ اصلاحات کی جا رہی ہیں،انہوں نے سیلاب کا بھی ذکر کیا اوراس سے نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا، انہوں نے اس حوالے سے تعاون کا یقین دلایا کہ ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسی خلوص کے ساتھ اگر ہم اقدامات جاری رکھیں تو آگے بھی کامیابیاں حاصل ہوں گی، اس کا تمام تر کریڈٹ ٹیم پاکستان کا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگلا مرحلہ اب ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری ہے،ڈسٹری بیوشن لائنوں کو بہتر بنانا اور لائن لاسز پر قابو پانا ایک بڑا چیلنج ہے،اگلے مرحلے میں لائن لاسز کے مسئلے پر توجہ دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ معاشی اشاریوں میں بہتری، ایف بی آر ،بجلی اور آئی ٹی کے شعبوں میں بہتری بہت اہم پیش رفت ہے،اسی سے ہمیں حوصلہ ملنا چاہیے،اعتماد اور حوصلے کے ساتھ تیزی سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، پاکستان مشکلات سے انشاءاللہ نکل آئے گا۔وفاقی وزیر پاور ڈویژن اویس احمد خان لغاری نے کہا کہ گردشی قرضے کی وجہ سے توانائی کا شعبہ متاثر ہو رہا تھا، گردشی قرضے پر قابو پانے کے لیے اتفاق رائے سے لائحہ عمل وضع کیا گیا ہے،گردشی قرضے کے خاتمے کی سکیم شعبہ توانائی میں اصلاحات کا حصہ ہے،سکیم کے تحت آئندہ 6سال میں گردشی قرضے سے نجات حاصل ہو جائے گی، گردشی قرضہ ادائیگی سکیم کے لیے سیکرٹری توانائی سمیت دیگر حکام کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ گردشی قرضے کے خاتمے کے لیے گزشتہ ایک سال سے کوششیں جاری تھیں،گردشی قرضے کے خاتمے کی سکیم اہم سنگ میل ہے، گردشی قرضے کے خاتمے کے توانائی کے شعبے پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔صدر حبیب بینک نے کہا کہ ایچ بی ایل کے لیے یہ ایک بڑا اہم موقع ہے۔ صدر و سی ای او پنجاب بینک ظفر مسعود نے کہا کہ پاکستان کے بینکاری نظام میں یہ تاریخی ٹرانزیکشن ہے،گردشی قرضے کے خاتمے کا منصوبہ اہم پیش رفت ہے،گردشی کے خاتمے کے لئے کوئی نیا ڈیٹ سروس سر چارج نہیں لگایا جا رہا، پالیسی ریٹ کم ہونے سے چھ سال کے اندر قرض ادا ہو جائے گا،گردشی قرضے کی ادائیگی بینکوں پر مسلط کیے جانے کا تاثر درست نہیں،گردشی قرضہ ادائیگی کے منصوبے میں سب کے لیے مراعات شامل ہیں۔

چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی نے کہا کہ گردشی قرض ادائیگی کا منصوبہ مشاورت سے وضع کیا گیا، وفاقی وزیر پاور ڈویژن اویس لغاری کی قیادت میں توانائی کا شعبہ بہتری کی جانب گامزن ہے،توانائی کے شعبے میں اہم اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔واضع رہے کہ حکومت پاکستان نے 18 بینکوں کے کنسورشیم کے ساتھ مل کر توانائی کے شعبے کے گردشی قرضوں کے بحران سے نمٹنے کے لیے 1.225 ٹریلین سرکلر ڈیٹ فنانسنگ کی سہولت کا معاہدہ طے کیا ہے۔

اس تاریخی منصوبے کے حوالے سے تقریب میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے نیویارک سے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی جبکہ وزرا، اعلیٰ سرکاری حکام، ریگولیٹرز، بین الاقوامی شراکت داروں اور پاور سیکٹر کے اداروں کے سی ای اوز نے وزیراعظم ہائوس میں تقریب میں شرکت کی۔اس منصوبے کی کلیدی خصوصیات میں کراچی انٹربینک آفرڈ ریٹ (KIBOR) مائنس 0.9 فیصد پر فنانسنگ، 6 سال کی ادائیگی کی مدت اور ریونیو سٹریم کے طور پر ڈیٹ سروس سرچارج (ڈی ایس ایس) شامل ہیں۔

نیا منصوبہ چھ سال سے بھی کم عرصے میں قرض ختم کرے گا اور صارفین کو 350 ارب روپے کی بچت فراہم کرے گا۔ اس سہولت کا مقصد گردشی قرضے کو کم کرنا ہے اور تاخیر سے ادائیگی کے مہنگے سرچارجز کے تدارک کے ذریعے صارفین کے لیے 350 ارب روپے کی بچت فراہم کرنا ہے۔ پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کے قرضوں کو ریٹائر کرنے کے لیے 659 بلین روپے استعمال کیے گئے جبکہ باقی رقم آئی پی پیز/جی پی پیز کے لیے مختص کی جائے گی تاکہ بجلی کے صارفین کے لیے زیادہ سے زیادہ بچت کی جا سکے۔\932
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات