بھارت بنیان المرصوص کے بعد شکست کے زخم چاٹ رہا ،کسی بھی وقت حملے کی حماقت کرسکتا ہے، سردار عتیق

جمعرات 25 ستمبر 2025 22:24

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2025ء) سابق وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر و صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ انتخابات وقت سے پہلے بھی ہوسکتے ہیں، اس وقت ہندوستان''بنیان المرصوص آپریشن'' کے بعد شکست کے زخم چاٹ رہا ہے اور کسی بھی وقت پاکستان و آزاد کشمیر پر حملے کی حماقت کرسکتا ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کا یہ بیان کہ ''آزاد کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے وہ ہماری پالیسی کے عین مطابق ہی''یہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

وزیراعظم آزاد کشمیر اور چوہدری یاسین بھی واضح کرچکے ہیں کہ بھارت کی فنڈنگ اور مداخلت کے ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں۔ان خیالات اظہار اانہوں نے گزشتہ روز مظفرآباد دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے حوالے سے مشکل ان لوگوں کو پیش آئے گی جو یہ مؤقف رکھتے ہیں کہ وہ کسی غیر ریاستی حکومت یا فورم سے بات نہیں کرتے۔

عوامی ایکشن کمیٹی میں مثبت سوچ رکھنے والے لوگ بھی شامل ہیں، اس حوالے سے حکومت آزاد کشمیر کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ آزاد کشمیر رواداری اور بھائی چارے کا گہوارہ ہے، اسے پرامن رکھنا سب کی ذمہ داری ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی میں مختلف نظریات کے لوگ شامل ہیں، تاہم کچھ عناصر کا پاکستان اور افواج پاکستان کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنا ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی کے مسئلے پر بات ہورہی تھی مگر گالیاں پاکستان کو دی جارہی ہیں، یہ رویہ درست نہیں۔ اتنی بڑی تحریک پیسوں اور وسائل کے بغیر نہیں چل سکتی۔ اس تحریک میں شامل کئی نوجوان اپنی تاریخ سے نابلد ہیں، یہ نظام بے شمار قربانیوں کے بعد حاصل ہوا اور ان قربانیوں میں مسلم کانفرنس صفِ اول میں رہی ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ جب مجاہد اول نے حلف اُٹھایا تو مظفرآباد میں صرف دو سرکاری دفاتر تھے، صدر اور چیف سیکرٹری کا دفتر، حتیٰ کہ دفتر کیلئے کرایہ کا مکان بھی دستیاب نہیں تھا مگر اس کے باوجود جدوجہد جاری رکھی گئی۔

سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ آزاد کشمیر میں دو ہی نعرے ہیں؛ ''کشمیر بنے گا پاکستان'' اور ''خود مختاری''۔ ہم خود مختاری کے نعرے کی مخالفت کرتے ہیں لیکن نعرہ لگانے والوں سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں۔ البتہ ''کشمیر بنے گا پاکستان'' کا نعرہ جتنا توانا ہے، ''خود مختار کشمیر'' کا نعرہ اتنا ہی کمزور اور غیر مؤثر ہے۔ مسلم کانفرنس کو ہر دور میں کمزور کرنے کی کوشش کی گئی لیکن آج بھی یہ جماعت کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے کے ساتھ ایک توانا سیاسی قوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات سو فیصد کامیاب ہوں، تاہم یہ بات اہم ہے کہ مذاکرات سنجیدگی اور مکمل ذمہ داری سے کیے جائیں۔ جو مسائل فوری حل طلب ہیں انہیں فوراً حل کیا جائے اور جو امور آئینی و قانونی نوعیت کے ہیں ان پر مشاورت کا عمل جاری رکھا جائے۔