اقوامِ متحدہ میں پاکستان کا بھرپور جواب، بھارت کو دہشتگردی کا مستقل مجرم قرار دے دیا

بھارت ایک ملک کا نام بگاڑنے کے لیے اس قدر پست ہو گیا، جو کہ اقوام متحدہ کا ایک رکن ہے، سیکنڈ سیکرٹری محمد راشد کاخطاب

اتوار 28 ستمبر 2025 14:40

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2025ء)اقوامِ متحدہ میں پاکستان نے بھارت کی جانب سے ملک کو ٹیررستان کہنے کو انتہائی شرمناک اور چھوٹا پن قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی۔اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مشن کے سیکنڈ سیکرٹری محمد راشد نے جنرل اسمبلی میں اپنے حقِ جواب کا استعمال کرتے ہوئے بھارتی ہم منصب رینٹالا سری نواس کے اس بیان کو انتہائی شرمناک اور بچگانہ قرار دیا ۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ انتہائی شرمناک ہے کہ بھارت ایک ملک کا نام بگاڑنے کے لیے اس قدر پست ہو گیا، جو کہ اقوام متحدہ کا ایک رکن ہے۔ایک خودمختار ریاست کے نام کا مذاق اڑانا نہ صرف غیر مہذب ہے بلکہ یہ ایک پوری قوم کی توہین اور بدنام کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کوئی مقامی سیاسی اجتماع نہیں ہے، اس طرح کی بیان بازی میں ملوث ہو کر بھارت اپنی ساکھ کو نقصان پہنچا رہا ہے اور دنیا کو دکھا رہا ہے کہ اس کے پاس کوئی ٹھوس دلیل موجود نہیں ہے، صرف سستی باتیں ہیں جو سنجیدہ گفتگو کے قابل نہیں ہیں۔

پاکستانی سفیر کے اس تند و تیز جواب پر بھارتی سیکرٹری نے کوئی مزید جواب نہیں دیا۔محمد راشد نے کہابھارت سرحد پار دہشت گردی کی حمایت اور سرپرستی کررہا ہے ، جس کا حوالہ انہوں نے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے نیٹ ورکس کا دیا جو پڑوسی ممالک کو غیر مستحکم کرنے میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات بھارت کے انسدادِ دہشت گردی کے دعووں کا دوہرا معیار ظاہر کرتے ہیں۔

قبل ازیں، پاکستانی سفارتکار نے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے اس بیان پر بھی اعتراض کیا جس میں انہوں نے پاکستان کو عالمی دہشت گردی کا مرکز قرار دیا تھا۔محمد راشد نے اس الزام کو حقائق سے عاری قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نہ صرف دہشت گردی کا تسلسل سے مرتکب ہے بلکہ ایک علاقائی بدمعاش بھی ہے جو جنوبی ایشیا کو اپنے اجارہ دارانہ عزائم اور انتہا پسندانہ نظریات کا یرغمال بنائے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90ہزار سے زائد جانیں قربان کی ہیں، جنہیں عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت خود غیر قانونی طور پر مقبوضہ علاقوں پر قابض ہے اور جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے۔انہوں نے بھارتی نیول آفیسر کلبھوشن جادھو کا بھی ذکر کیا جسے پاکستان میں جاسوسی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔

محمد راشد نے بھارت کی جانب سے پہلگام واقعے پر پاکستان کو بلا ثبوت مورد الزام ٹھہرانے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی کوئی واقعہ ہوتا ہے، پاکستان پر بغیر کسی ثبوت کے فورا الزام لگا دیا جاتا ہے۔ انہوں نے مئی 2024 کے واقعے کا بھی حوالہ دیا، جب بھارت نے اس واقعے کی آڑ میں پاکستان کے خلاف جارحیت کی جس کے نتیجے میں 54 بے گناہ افراد کی جانیں گئیں، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں۔

آخر میں، محمد راشد نے پاکستان کے امن کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا کے 1.9 بلین لوگ خوشحالی اور استحکام کے مستحق ہیں لیکن یہ اہداف دھمکیوں اور دھونس سے حاصل نہیں کیے جا سکتے۔ انہوں نے کہاکہ حقیقی ترقی کے لیے خلوص، باہمی احترام، مذاکرات اور سفارت کاری کی ضرورت ہے، جن اصولوں کو پاکستان نے ہمیشہ برقرار رکھا ہے ۔