اسٹیٹ بینک نے ڈیجیٹل فنڈز ٹرانسفر میں 2 گھنٹے کے کولنگ پیریڈ پر وضاحت جاری کردی

یہ صارفین کو موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک یا جعلی لین دین کو اپنے بینک کو رپورٹ کرسکیں؛ اعلامیہ

Sajid Ali ساجد علی اتوار 28 ستمبر 2025 21:58

اسٹیٹ بینک نے ڈیجیٹل فنڈز ٹرانسفر میں 2 گھنٹے کے کولنگ پیریڈ پر وضاحت ..
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 ستمبر2025ء ) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ڈیجیٹل فنڈز ٹرانسفر میں 2 گھنٹے کا کولنگ پیریڈ پر وضاحت جاری کردی۔ اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ وضاحت سوشل میڈیا پر آنے والی خبر سے متعلق جس میں ڈیجیٹل فنڈز ٹرانسفر کے لیے 2 گھنٹے کے کولنگ پیریڈ کا ذکر کیا گیا تھا، اس حوالے سے وضاحت کی جاتی ہے کہ تمام ڈیجیٹل فنڈ ٹرانسفر ریئل ٹائم بیسس پر ہوتے ہیں اور وصول کنندگان کو ان کے اکاؤنٹس میں تقریباً فوراً فنڈز مل جاتے ہیں، 2 گھنٹے کا کولنگ پیریڈ صرف برانچ لیس بینکنگ والٹس/اکاؤنٹس سے فنڈز کے استعمال/نکالنے پر لاگو ہوتا ہے۔

state bank
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ اگرچہ فنڈز برانچ لیس بینکنگ والٹس/اکاؤنٹس میں فوراً مل جاتے ہیں لیکن ان فنڈز سے نقد رقم نکالنے، آن لائن خریداری یا موبائل ٹاپ اپ صرف 2 (دو) گھنٹے کے کولنگ پیریڈ کے بعد ہی ممکن ہے، یہ شرط اپریل 2023ء میں متعارف کرائی گئی تھی کیوں کہ برانچ لیس بینکنگ اکاؤنٹس کے لیے ’کسٹمر ڈیو ڈیلجنس‘ کے تقاضے نسبتاً آسان ہوتے ہیں اور اس وجہ سے ان کے ذریعے دھوکہ دہی کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

اپنے بیان میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ 2 گھنٹے کا کولنگ پیریڈ صارفین کو یہ موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک یا جعلی لین دین کو اپنے بینک کو رپورٹ کرسکیں، یہ کولنگ پیریڈ کی ہدایات تقریباً ڈھائی سال پہلے جاری کی گئی تھیں جو کہ بخوبی کام کر رہی ہیں اور دھوکہ دہی کے خلاف ایک مضبوط چیک ثابت ہوئی ہیں۔