عمرعبداللہ نے سونم وانگچک کو پاکستان سے جوڑنے کی کوشش پر سوال اٹھایا،بھارتی حکومت لداخ اور جموں و کشمیردونوں کو دھوکہ دے رہی ہے

پیر 29 ستمبر 2025 14:37

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 ستمبر2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیرکے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے لداخ کے ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک پر اچانک پاکستان سے روابط رکھنے کا الزام لگانے پربھارتی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اسی شخصیت کو حال ہی میں مودی حکومت نے ماحولیاتی کارکن کے طور پر سراہا تھا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عمرعبداللہ نے ایک کتاب کی تقریب رونمائی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت وعدوں کو پورا کرنے میں ناکامی اور ریاستی حیثیت کی بحالی میں تاخیر کرکے لداخ اور جموں و کشمیر دونوں کو دھوکہ دے رہی ہے جس سے خطے میں بداعتمادی مزید بڑھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے محض انتخابات میں لداخیوں کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے چھٹے شیڈول سمیت ایسی گمراہ کن یقین دہانیاں کرائیں جو ناممکن ہیں۔

(جاری ہے)

ہر کوئی جانتاہے کہ چین اور پاکستان کے ساتھ سرحدیں بانٹنے والے خطے لداخ کو چھٹا شیڈول دینا تقریبا ناممکن ہے۔ پھر بھی لوگوں کی انتخابات میں شرکت کو یقینی بنانے کے لئے اس طرح کے لیے وعدے کیے گئے۔انہوں نے لداخی رہنمائوں خاص طور پر ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کے حوالے سے موقف میں اچانک تبدیلی پر تنقیدکرتے ہوئے کہاکہ کل تک ایک ماحولیاتی کارکن کے طور پران کی تعریف کی جا رہی تھی اور 2019میں یونین ٹیریٹوری کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا جا رہا تھا اوراب اچانک انہیں پاکستان کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے، یہ تعلق کہاں سے آیا؟ عمر عبداللہ نے حال ہی میں سونم وانگچک کے خلاف مذموم مہم پر سوال اٹھایا جنہیں کالے قانون نیشنل سیکورٹی ایکٹ کے تحت گرفتارکیاگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے تین مرحلوں پر مشتمل روڈ میپ سے پیچھے ہٹ رہی ہے جس میںپہلے حد بندی، پھر انتخابات، پھر ریاست کا درجہ شامل تھا۔انہوں نے کہاکہ پہلے دومرحلے تو ہو گئے، لیکن تیسرا مرحلہ کہیں نظر نہیں آتاا ور پھر آپ حیران ہوجاتے ہیں کہ اعتماد کا فقدان کیوں ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اعتماد کا فقدان عوامی اعتماد کوتباہ کررہا ہے۔