لداخ میں کرفیو و انٹرنیٹ بلیک آئوٹ ساتویں روز بھی جاری،بندوق کی نوک پر حکومت سے مذاکرات نہیں ہو سکتے ، لیہہ ایپکس باڈی

منگل 30 ستمبر 2025 17:33

لیہہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیرکے خطے لداخ میں آج مسلسل ساتویں دن بھی کرفیو اورسخت پابندیاں نافذ اور انٹرنیٹ سروسز کی معطلی کاسلسلہ جاری رہا، لیہہ میں چند روز قبل بھارتی فورسز کی وحشیانہ فائرنگ سے 4 نہتے مظاہرین ہلاک اور 100 کے قریب زخمی ہوگئے تھے، لیہہ اپیکس باڈی کا کہنا ہے کہ بندوق کی نوک پر حکومت سے کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نئی دہلی کے زیر کنٹرول بی جے پی حکومت نے 24ستمبر کو بھارتی فوجیوں کی طرف سے لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ دینے اور اس کی چھٹے شیڈول میں شمولیت کے مطالبے کے حق میں پرامن مظاہرین پر اندھادھند فائرنگ کے بعد یہ پابندیاں نافذ کی تھیں۔ قابض حکام کے مطابق لیہہ میں مسلسل کرفیو نافذ ہے ،لیہہ اور کارگل اضلاع میں بھارتی فوج اورپیراملٹری اہلکاروں کی بڑی تعداد کو تعینات کیاگیاہے جبکہ چار سے زائد افراد کے ایک جگہ جمعہ ہونے پر پابندی عائد ہے،اس کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ اور کمیونیکیشن سروسز بھی مسلسل معطل ہیں ۔

(جاری ہے)

ادھرلداخ میں سیاسی بحران شدت اختیار کر گیا ہے اور پیر کو لیہہ اپیکس باڈی نے بھارتی وزارت داخلہ کے ساتھ جاری مذاکرات سے دستبردارہونے کا اعلان کیا ۔ ایپکس باڈی کے مطابق بندوق کی نوک پر حکومت سے کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی۔کارگل ڈیموکریٹک الائنس نے لیہہ میں 24ستمبر کے پرتشددواقعات کے بعد گرفتار کئے گئے معروف ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک اور دیگر نوجوانوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیاہے۔

وانگچک پرنیشنل سکیورٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور انہیں راجھستان کی جودھ پور جیل منتقل کیا گیا ہے۔ڈیموکریٹک الائنس کے رہنما سجاد کرگیلی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ لداخ کے لوگوں کو دیوار کے ساتھ لگایاجارہاہے ۔انہوں نے مودی حکومت سے خطے کو چھٹے شیڈول کے تحت ریاست کا درجہ دینے اور آئینی حیثیت دینے کا مطالبہ دہرایا ۔

انہوں نے لیہہ میں ہونے والی ہلاکتوں کی غیر جانبدارانہ عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔کرگیلی نے پرامن مظاہرین پر فوجیوں کو گولی چلانے کا حکم دینے پر قابض انتظامیہ کوکڑی تنقید کا نشانہ بنایااورکہاکہ بھارتی فوجیوں کو سرحد پر چینی فوجیوں کے ساتھ جنگ کے دوران ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی تھی تاہم انہیں عام شہریوں پر گولیاں برسانے کا حکم دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے سے جمہوری طریقے سے صورتحال سے نمٹنے میں بی جے پی حکومت کی ناکامی ظاہر ہوتی ہے ۔انہوں نے خبردار کیا کہ وانگچک کی گرفتاری نے بھارت بھر میں مقیم لداخ کے عوام کی جدوجہد کو مزیدتیز کردیا ہے۔