انٹرنیشنل بی آر آئی فورم ،پاکستانی اسکالر کی ماحول دوست ڈیم تحقیق پیش

بدھ 1 اکتوبر 2025 21:39

نانجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اکتوبر2025ء)ہوہائی یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کی پاکستانی طالبہ اریج صابر نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) سے وابستہ ممالک کے لیے منعقدہ ’’تیسرے ڈیم سیفٹی سائنس پاپولرائزیشن مقابلے‘‘میں ماحول دوست ڈیم ٹیکنالوجی پر اپنی تحقیق پیش کی۔ گوادر پرو کے مطابق یہ ایونٹ نانجنگ ہائیڈرولک ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں منعقد ہوا، جس میں چین، پاکستان، بنگلہ دیش، مصر، انڈونیشیا، اور لاؤس سمیت 17 ممالک کے ماہرین اور اسکالرز نے شرکت کی۔

اس فورم کا مقصد اہم آبی انفراسٹرکچر کے مؤثر انتظام سے متعلق علم کا تبادلہ فروغ دینا تھا۔ گوادر پرو کے مطابق ’’بہتر ڈیم، بہتر زندگی‘‘کے عنوان سے مننعقدہ فورم میں پائیدار آبی وسائل کے انتظام، موسمیاتی لچک، اور سرحد پار آبی تعاون پر مباحثے ہوئے۔

(جاری ہے)

اریج نے اپنی پیشکش ’’حقیقی وقت کی نگرانی کے ساتھ ماحول دوست ڈیمز کی جدت‘‘کے عنوان سے دی جس میں انہوں نے بتایا کہ جدید ڈیم ڈیزائن میں قدرتی عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے موسمی بہاؤ کے مصنوعی نمونوں کو اپنایا جا سکتا ہے، جو نہ صرف ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھتے ہیں بلکہ آبی حیات، بالخصوص مچھلیوں کی افزائش اور نقل مکانی کو بھی فروغ دیتے ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق اریج صابر نے کہا کہ چین ڈیم انجینئرنگ میں دنیا میں سب سے آگے ہے، اور ایسے فورمز بی آر آئی ممالک کے لیے معلومات کے تبادلے کا بہترین موقع فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترقیاتی منصوبوں میں ماحولیاتی پہلوؤں کو شامل کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان ڈیم سیفٹی میں تعاون دو طرفہ شراکت داری کا ایک اہم ستون ہے۔

ان کے مطابق پاکستان کو پانی اور توانائی کے بحران کا سامنا ہے، اورسی پیک کے تحت دیامر-بھاشا ڈیم جیسے بڑے منصوبوں کے لیے چین کے تجربہ کار اداروں کے ساتھ تعاون ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہایہ شراکت داری صرف ٹھیکیدار اور کلائنٹ کے درمیان تعلقات تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک طویل مدتی اسٹریٹجک اعتماد پر مبنی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ زلزلہ مزاحمت، انجینرنگ مینجمنٹ اور ڈیجیٹل مانیٹرنگ جیسے شعبوں میں ٹیکنالوجی اور علم کی منتقلی سے پاکستان کے آبی منصوبے زیادہ محفوظ اور پائیدار بن سکتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس قسم کا تعاون مشترکہ ارضیاتی سروے، مؤثر وارننگ سسٹمز، اور مضبوط دیکھ بھال کے طریقہ کار کے ذریعے طویل مدتی استحکام کو یقینی بناتا ہے، جو کہ نیچے کی سطح پر واقع کمیونٹیز اور اہم انفراسٹرکچر کی حفاظت کے لیے ضروری ہے۔ گوادر پرو کے مطابق یہ ایونٹ ایک اعلیٰ سطح کا بین الاقوامی تبادلہ اور استعداد کار بڑھانے کا مؤثر پلیٹ فارم ثابت ہوا، جو بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (BRI) سے وابستہ ممالک کے نوجوان سائنسی ماہرین کے درمیان آبی تحفظ کے موضوع پر علم کے تبادلے اور باہمی تعاون کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔

اریج صابر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہاپنے پی ایچ ڈی تحقیق کو ممتاز ماہرین کے ساتھ پیش کرنا میرے لیے ایک اعزاز تھا، اور میں ایسی قیمتی معلومات لے کر واپس آئی ہوں جو یقینی طور پر میرے کام کو نئی جہت دیں گی۔یہ بات اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ ایونٹ پائیدار ترقی اور علاقائی تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔