لیہہ ، کرگل میں پابندیاں ، کرفیو 9ویں روز بھی برقرار

موبائل انٹرنیٹ اور دیگر مواصلاتی خدمات بدستور معطل ہیں، چار سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے پر پابندی ہے

جمعرات 2 اکتوبر 2025 17:10

لیہہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اکتوبر2025ء)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر کے خطے لداخ میں لیہہ اور کرگل اضلاع میں آج مسلسل 9ویں روز بھی کرفیو اور سخت پابندیاں برقرار ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق موبائل انٹرنیٹ اور دیگر مواصلاتی خدمات بدستور معطل ہیں، چار سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے پر پابندی ہے اور مظاہروں کو روکنے کے لیے بڑی تعداد میں بھارتی فوجی ، پیرا ملٹری اور پولیس اہلکار تعینات ہیں۔

لیہہ ایپکس باڈی اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس نے وعدوں کی خلاف ورزی پر بطور احتجاج مذاکراتی عمل سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔دریں اثنا حکام نے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رکن پارلیمنٹ امرا رام کو راجھستان کی جودھ پور سنٹرل جیل میں نظربند لداخ کے معروف ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

(جاری ہے)

انہیں آدھے گھنٹے کے انتظار کے بعد جیل کے دروازے سے واپس لوٹا دیا گیا۔

انہوںنے ایک بیان میں کہا کہ ونگچک کوئی دہشت گرد نہیں ہیں جو مجھے ان کے ملنے نہیں دیا گیا ۔ا نہوںنے کہا کہ مودی حکومت نے جابرانہ رویہ اپناتے ہوئے لیہہ میں پرامن مظاہرین پر گولی چلائی اور ان کے رہنما کو جیل بھیجنے کے بعد لداخیوں کے ساتھ غددری کی ہے۔دریں اثنا، لداخ کی متعدد طلبا ء تنظیموں نے بھارتی وزارت داخلہ کو خط لکھا ہے جس میںلیہہ میں شہری ہلاکتوں کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ۔ آل کارگل اسٹوڈنٹس اسوسی ایشن دہلی، لداخ اسٹوڈنٹس فورم جے این یو اور دیگر اداروں کے دستخط شدہ یادداشت میں ہائی کورٹ کے ایک جج کی نگرانی میں غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔