Live Updates

سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے ماحول کو کاروباری کمیونٹی کیلئے مزید سازگار بنانے کی ضرورت ہے ، قائم مقام صد سید یو سف رضا گیلانی

جمعرات 2 اکتوبر 2025 16:46

سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے ماحول کو کاروباری کمیونٹی کیلئے مزید سازگار ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اکتوبر2025ء) قائم مقام صد سید یو سف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ دنیا میں اپنا حقیقی مقام حاصل کرنے کے لیے پاکستان کو ٹیکنالوجی اور تعلیم میں مزید ترقی کرنا ہو گی،سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے ماحول کو کاروباری کمیونٹی کیلئے مزید سازگار بنانے کی ضرورت ہے ،معاشی خسارے میں کمی ہوئی ہے اور ملک کےجی ڈی پی میں بہتری کے اعدادوشمار آ رہے ہیں ،ٹیکسٹائل انڈسٹری میں بہتری آئی ہے ،معدنی وسائل کے شعبہ میں بے پناہ مواقع موجود ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان بزنس سمٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں وزیرِ اعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی ، وفاقی وزیر خزانہ سنیٹر محمد اورنگزیب، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی ، چیف ایگزیکٹیو آفیسر البرکہ بینک پاکستان لمٹیڈ محمد عاطف حنیف، اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام صد رسید یو سف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی خواتین پر مشتمل ہے،ان کی معیشت میں شمولیت سے ہی بہتری ممکن ہے انہوں نے کہا کہ ملالہ یوسف زئی نے ملک کا نام روشن کیا اور نوبل انعام حاصل کیا۔

کے پی کے میں سیاحتی معیشت بہت اہمیت کی حامل ہے۔سیاحت کے فروغ کیلئے سکیورٹی صورتحال میں بہتری انتہائی اہم ہے۔سیاحت ملک کازرمبادلہ بڑھانے کا بہترین ذریعہ بن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں کاروبار کا بہت پوٹینشل ہے، پاکستان معاشی طور پر مستحکم ہو رہا ہے، کاروبار کے لئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں ، پاکستان معاشی لحاظ سے صحیح سمت میں جارہاہے۔

لوکل اور انٹرنیشنل سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرہے ہیں۔ حکومت سرمایہ کاری کے لیے اچھا ماحول دینے کے لیے کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر میں بھی ترقی کررہے ہیں، پاکستان خطے میں بہت اہم حیثیت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کے لیے سکیورٹی بہت ضروری ہے دہشتگردی کے روک تھام کے لیے پہلے ہم نے بات چیت کا راستہ اختیار کیا، جب بات نہیں بنی تو پھر سختی کی راہ اختیار کی گئی۔

دہشتگردی سے 2.5 ملین لوگ بے گھر ہوئے تھے جن کو دوبارہ آباد کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک آزاد اور خود مختار افغانستان چاہتے ہیں ،افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے ۔تقریب سے خطاب کر تے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ معاشی استحکام سے کیلئے لوکلائزشن ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معیشت میں پرائیویٹ سیکٹر کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے اس لئے پرائیویٹ سیکٹر کو آگے لے کر جانا ہے اس کے لئے ٹیکس میں اصلاحات کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ لوکل اور انٹرنیشنل سرمایہ کاری کی پالیسی میں ہم آہنگی ہونا ضروری ہے۔ پرائیویٹائزیشن کے عمل کو حکومتی سطح پر بہتر بنایا جا رہا ہے تاکہ سرمایہ کاری کے مثبت نتائج مرتب ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی اور ڈویلپمنٹ پروگرام کا 4.3 ٹریلین روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مانیٹرنگ پالیسی سے معیشت میں بہتری آئے گی۔

خام مال برآمد کرنے میں درپیش مسائل کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں،ٹیکس بیس کو بڑھانے پر کام کر رہے ہیں ۔ ایف بی آر کا کام اب صرف ٹیکس اکٹھا کرنا ہو گا،اگلے سال کا بجٹ ٹیکس پالیسی آفس کی جانب سے دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں اپنے زور بازو پر معاملات کو ٹھیک کریں ، اس کے بعد دوسروں سے امداد مانگی جائے گی۔

برآمد ات میں اضافے کی مدد سے ترقی کرنے کی پالیسی پر کام کر رہے ہیں،عوام ٹیکس دیں گے تو ترقی ہو گی۔تقریب سے خطاب میں وزیرِ اعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی نے کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس نے دنیا کا منظر نامہ تبدیل کر دیا ہے،ہمیں اس شعبہ میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی اکانومی مارکیٹ بیس ہونی چاہیے جو 24 کروڑ عوام کی نمائندگی کرے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے توپرائیویٹائزیشن کے عمل کو شفافیت کے ساتھ آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔\932
Live پاک افغان کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات