امن، تعلیم اور پالیسیوں کے تسلسل سے ہی ملکی ترقی ممکن ہے،وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال

اتوار 5 اکتوبر 2025 13:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے پالیسیوں میں تسلسل اور اصلاحات پر مستقل مزاجی سے عمل درآمد ناگزیر ہے، اگر ہم کم از کم دس سال تک پالیسیوں کا تسلسل برقرار رکھیں اور تعلیم کے فروغ پر بھرپور توجہ دیں تو پاکستان دنیا کی ترقی یافتہ اقوام کی صف میں شامل ہو سکتا ہے،وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں ''اڑان پاکستان'' ویژن کے تحت ملک کو روشن مستقبل کی جانب لے جانے کی کوششیں جاری ہیں۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے اتوار کو مقامی ہوٹل میں منعقدہ ''گلوبل ایجوکیشن کانفرنس و انٹرنیشنل اسکول ایوارڈز'' کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پرملک بھر سے ممتاز ماہرینِ تعلیم، تعلیمی اداروں کے سربراہان اور مختلف تعلیمی تنظیموں کے نمائندگان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ آج دنیا بھر میں اساتذہ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، جس کا مقصد اساتذہ کے عظیم کردار، تعلیمی نظام میں ہم آہنگی اور تدریسی معیار کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے،جہاں اساتذہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے ادا کر رہے ہیں، وہیں معاشرے کے تمام طبقات پر لازم ہے کہ اساتذہ کی عزت و تکریم میں کسی بھی طور پر کمی نہ آنے دیں کیونکہ استاد ہی وہ ہستی ہے جو قوموں کے مستقبل کی بنیاد رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوموں کی تعمیر و ترقی کا حقیقی راستہ تعلیم سے ہو کر گزرتا ہے اور تعلیم ہی غربت کے خاتمے، روزگار کے مواقع میں اضافے اور سماجی استحکام کی بنیاد فراہم کرتی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا کا ہر کامیاب شخص اپنی کامیابی کے پیچھے اپنے اساتذہ کی محنت اور رہنمائی کو محسوس کرتا ہے، والدین انسان کو دنیا میں لاتے ہیں جبکہ استاد اسے زندگی گزارنے کا ہنر سکھاتا ہے، مجھے جو بھی مقام ملا ہے اس میں میرے اساتذہ کی تربیت اور رہنمائی کا بڑا حصہ شامل ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ تعلیم کسی بھی ملک کا سب سے قیمتی سرمایہ اور بڑا اثاثہ ہے، اگر پالیسیاں تسلسل سے جاری نہ رہیں تو قومیں بار بار صفر پر آ جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بطورِ قوم تین بار معاشی طور پر کریش کر چکے ہیں، اب مزید غلطی کی گنجائش نہیں، ہمیں ان ممالک کے ماڈلز سے سیکھنا ہوگا جنہوں نے مستقل مزاجی اور سائنسی بنیادوں پر منصوبہ بندی کے ذریعے ترقی حاصل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جدید اور تحقیقی بنیادوں پر استوار تدریسی نظام ہی کسی قوم کی انفرادی و اجتماعی استعداد کار میں اضافہ کر سکتا ہے، اساتذہ قوموں کی ذہنی و فکری تربیت کے معمار ہیں، کسی بھی معاشرے کی افرادی قوت کی علمی و فنی صلاحیتوں کا دار و مدار اس کے تعلیمی معیار پر ہوتا ہے جس کو نکھارنے میں اساتذہ کا کردار فیصلہ کن حیثیت رکھتا ہے۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ اساتذہ کے حقوق و فرائض کے تحفظ کے لیے نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی مربوط کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ عالمی سطح پر اس طبقے کو مزید موثر بنایا جا سکے اور روشن مستقبل کی مضبوط بنیاد رکھی جا سکے۔ انہوں نے ممالک کے درمیان اساتذہ کے تبادلے، طلبا کے بین الاقوامی پروگراموں اور مشترکہ تحقیقی منصوبوں کے فروغ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے علمی معیار بلند اور قوموں کے درمیان ہم آہنگی میں اضافہ ہوگا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ انہوں نے سیاست میں قدم امن، ترقی اور تعلیم کے منشور کے تحت رکھا اور اپنے حلقہ انتخاب نارووال میں بڑے بڑے جاگیرداروں کو شکست دے کر یہ ثابت کیا کہ عوام کی طاقت تعلیم، امن اور ترقی کے بیانیے کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں اڑان پاکستان کے وژن کے تحت ملک کو روشن مستقبل کی جانب لے جانے کی کوششیں جاری ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ ویژن 2025 کے تحت حکومت کا ہدف ہے کہ ملک کے ہر ضلع میں اعلی تعلیم ہر شہری کی دسترس میں ہو۔ نارووال کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی میں وہاں کوئی یونیورسٹی یا کیمپس موجود نہیں تھا جس کے باعث ذہین طلبا و طالبات اعلی نمبر لینے کے باوجود گھر بیٹھنے پر مجبور تھے، مگر اب متعدد نامور یونیورسٹیوں کے کیمپس کے قیام سے ہزاروں طلبا اپنی علمی پیاس بجھا رہے ہیں۔تقریب کے اختتام پر وفاقی وزیر نے گلوبل ایجوکیشن کانفرنس کے منتظمین کو مبارکباد دی اور بہترین کارکردگی دکھانے والے تعلیمی اداروں کے سربراہان میں ایوارڈز تقسیم کیے۔ اس موقع پر وائس چانسلر یونیورسٹی آف سائوتھ ایشیا عمران مسعود نے وفاقی وزیر کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔