سونم وانگچک کی رہائی اورلداخی عوام سے اظہاریکجہتی کے لئے بھارت بھرمیں مظاہرے

اتوار 5 اکتوبر 2025 14:50

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اکتوبر2025ء) لداخ کے معروف ماہر ماحولیات سونم وانگچک کی رہائی اورلداخ کے عوام کی حمایت کے لئے بھارت بھرسے آوازیں بلند ہورہی ہیں اور شہری، طلباء اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اپنے حقوق کے لیے پرامن جدوجہد کرنے والے لداخ کے لوگوں سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاجی مارچ اورریلیوں کا انعقاد اورموم بتیاں جلا کر اپنے جذبات کا اظہار کررہے ہیں جن کے حقوق دفعہ 370اور35Aکی منسوخی کے بعد چھین لئے گئے ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دہلی، بنگلورو، بریلی، ممبئی اور چندی گڑھ سمیت متعدد بھارتی شہروں میں احتجاجی مظاہرین نے ''سونم وانگچک کو رہا کرو'' اور'' لداخ کو ریاست کا درجہ دو''جیسے نعرے لگاتے ہوئے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ جودھ پور جیل میں نظر بند وانگچک کو فوری طور پر رہا کرے۔

(جاری ہے)

اتر پردیش کے شہربریلی میں سیکڑوں افراد مظاہرے میں شامل ہوئے جنہوں نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن میں لداخ کے مطالبات کو اجاگر کیاگیا تھا اور وانگچک کی گرفتاری پر نئی دہلی کی خاموشی کی مذمت کی گئی تھی۔

بنگلورو میں شہریوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے ارکان نے پرامن مارچ کیا اور وانگچک کی گرفتاری کو جمہوری اقدار اور احتجاج کے حق پر حملہ قرار دیا۔ مقررین نے کہا کہ وانگچک اور لداخ کی پرامن تحریک کے خلاف کریک ڈائون سے مودی حکومت کا دوہرا معیار بے نقاب ہوا ہے۔بھارت میں اور بیرون ملک سماجی اور ماحولیاتی گروپوں نے بھی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ لداخ کے ان دیرینہ مطالبات پر توجہ دے کہ لداخ کے نازک ماحولیاتی نظام اور مقامی ثقافت کے تحفظ کے لیے چھٹے شیڈول کے تحت آئینی ضمانتوں کی ضرورت ہے۔

مبصرین کا کہنا کہ وانگچک کی رہائی اور لداخ کی تحریک کے لیے بڑے پیمانے پر حمایت نے خطے میں امن اورحالات معمول کے مطابق ہونے کے مودی حکومت کے بیانیے کو زمین بوس کر دیا ہے اوراس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ مودی حکومت کے تمام وعدے جھوٹے تھے اوروہ خطے کے ماحولیاتی تحفظ کو مسلسل نظرانداز کررہی ہے جس سے مقامی لوگوں میں تشویش بڑھ رہی ہے۔