چوری کے کیس میں نامزد ملزمان کو رشوت لے کر چھوڑنے والے سدوجا تھانہ کے ایس ایچ او سمیت متعلقہ عملے کے خلاف کارروائی کی جائے، سکندر کورائی

اپنی تمام زندگی پیپلز پارٹی کو دی ہے، اگر ہمارے ساتھ پولیس کا یہ سلوک ہے توپھر عام شہریوں کے ساتھ اس کا رویہ کیسا ہوگا، موروپریس کلب میں پریس کانفرنس

پیر 6 اکتوبر 2025 20:15

مورو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اکتوبر2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی نوشہرو فیروز کے دیرینہ کارکن سکندر کورائی نے صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار، ڈی آئی جی شہید بے نظیر آباد اور ایس ایس پی نوشہرو فیروز سے مطالبہ کیا ہے کہ چوری کے کیس میں نامزد ملزمان کو رشوت لے کر چھوڑنے والے سدوجا تھانہ کے ایس ایچ او سمیت متعلقہ عملے کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کرکے پولیس کی اس غیر قانونی کارروائی کا نوٹس لیا جائے اور مفرور ملزمان کو گرفتار کیا جائے ۔

مورو پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سکندر کورائی نے الزام عائد کیا ہے کہ سدو جا تھانہ کی حدود میں واقع اس کے سکینہ فیول پمپ سے چند ماہ قبل ایک بجلی کا ٹرانسفارمر چوری ہوگیا تھااور چوری میں ملوث ملزمان کو اس کے چوکیدار نے پہچان لیا تھا، جن کے خلاف سدو جا تھانہ میں ایف آئی آر درج کرائی گئی، مگر پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرنے کے بجائے چالان کرکے انہیں ''روپوش''قرار دے دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتایا کہ بعد ازاں اپنی کوششوں سے ایک مرکزی ملزم حمیداللہ نیازی کو گرفتار کرکے تھانہ کے ایس ایچ او سکندر چانگ، اے ایس آئی اسلم وگن اور منشی ایاز خاصخیلی کے حوالے کیا گیا اور خود گھر واپس چلے گئے۔ تاہم کچھ دیر بعد اطلاع ملی کہ ایس ایچ او نے مذکورہ ملزم سے ڈھائی لاکھ روپے رشوت لے کر اسے آزاد کردیا ہے۔سکندر کورائی کے مطابق اس اطلاع پر جب انہوں نے ایس ایچ او سکندر چانگ کو فون کیا تو اس نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ملزم کو نہیں چھوڑا ہے بلکہ کل اسے عدالت میں پیش کریں گے۔

سکندر کورائی کا کہنا ہے کہ ان کے پاس واضح ثبوت موجود ہیں کہ ایس ایچ او نے ملزم کو چھوڑ دیاہے۔ بعد ازاں انہوں نے اس واقعے کی اطلاع ایس ایس پی نوشہرو فیروز کو بھی دی مگر وہاں سے کسی قسم کا بھی کوئی جواب نہیں ملا۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی تمام زندگی پیپلز پارٹی کو دی ہے، اگر ہمارے ساتھ پولیس کا یہ سلوک ہے توپھر عام شہریوں کے ساتھ اس کا رویہ کیسا ہوگا۔