مقبوضہ کشمیر کی صورتحال معمول پر آنے کا مودی حکومت کا پروپیگنڈہ بے نقاب

منگل 7 اکتوبر 2025 23:00

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اکتوبر2025ء) سرینگر میں سول سوسائٹی کے کارکنوں نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں امن و امان اور صورتحال معمول پر آنے کے بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کے دعوئوں کو مستردکرتے ہوئے کہاہے کہ مقبوضہ علاقے کے زمینی حقائق مودی حکومت کے پروپیگنڈے کے برعکس ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سول سوسائٹی کے کارکنوں نے میڈیا انٹرویوز میں کہاہے کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیریوں کا قتل عام، جبری گرفتاریاں، چھاپے اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں بھارت کے کھوکھلے دعوئوں کو بے نقاب کرتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مودی حکومت عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے بارے میں گمراہ کر رہی ہے جبکہ کشمیری عوام کومسلسل خوف و دہشت کے ماحول کاسامنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر دنیا کا وہ واحد علاقہ ہے جہاں 10لاکھ سے زائدقابض فوجی تعینات ہیں۔ادھر جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارت کی سیاسی اور عسکری قیادت کے اشتعال انگیز اورغیر ذمہ دارانہ جارحانہ بیانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ بھارتی قیادت کے جنگی جنون سے پورے جنوبی ایشیاء کے خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرہ لاحق ہے ۔

انہوںنے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم، وزیر دفاع اور سروسز چیفس کے دھمکی آمیز بیانات انکی جارحانہ ذہنیت اور پاکستان دشمنی کا عکاس ہیں۔لہہ اپیکس باڈی اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس نے لداخ میں ذرائع مواصلات اور عوامی اجتماعات پر مسلسل پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت کارکنوں کو ہراساں اور اختلافی آوازوں کو دبا رہی ہے۔لہہ اپیکس باڈی کے شریک چیئرمین چیرنگ ڈورجے لاکروک نے کہا ہے کہ پابندیوں کے خاتمے اور بنیادی حقوق کی بحالی کے بعد ہی حقیقی معنوںمیں صورتحال معمول پر آئے گی ۔

وادی کشمیرکو بیرونی دنیا سے ملانے والا واحد زمینی راستہ سرینگر جموںشاہراہ کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ اور تودے گرنے کی وجہ سے ٹریفک کی آمد ورفت کیلئے بند ہوگئی ہے ۔قابض حکام کے مطابق مغل روڈ بھی شدید برف باری کی وجہ سے ٹریفک کیلئے بند ہے جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کاسامنا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے کہاہے کہ پاکستان علاقائی امن کیلئے پرعزم ایک ذمہ دار جوہری ریاست ہے جبکہ بھارت کی اشتعال انگیزی خطے کو بحران کی طرف دھکیل رہی ہے۔