زمینی حقائق حالات معمول پرآنے کے بھارتی دعوئوں کی نفی کرتے ہیں

علاقے میں امن کے بھارتی پروپیگنڈے کے باوجود بڑے پیمانے پر محاصرے اورتلاشی کی کارروائیاں، چھاپے، جھڑپیں، گمشدگیاں اور گرفتاریاں بلا روک ٹوک جاری ہیں

جمعرات 9 اکتوبر 2025 15:27

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرکے زمینی حقائق بھارت کے ان دعوئوںکی نفی کرتے ہیں کہ علاقے میں خاص طور پر دفعہ370اور 35Aکی منسوخی کے بعد حالات معمول پر آگئے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تازہ ترین واقعات جن میں کوکرناگ، اسلام آباد اور ملحقہ ضلع کشتواڑ کے گڈول جنگلاتی علاقے میں ایک آپریشن کے دوران دو کمانڈوزکا لاپتہ ہونا اور راجوری کے بیرنتھب علاقے میں جھڑپیں شامل ہیں، اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ علاقہ مسلسل محاصرے میں ہے اور استحکام سے کوسوں دورہے۔

ذرائع نے بتایا کہ بھارتی فوج کے 5پیرا یونٹ کے دو فوجی جنوبی کشمیر میں کوکرناگ کے گھنے جنگلات میں ایک آپریشن کے دوران نامعلوم مسلح افراد کی طرف سے حملے کے بعد لاپتہ ہوگئے۔

(جاری ہے)

ان کاسراغ لگانے کے لیے فضائی نگرانی سمیت بھاری تعداد میں بھارتی فوج کو تعینات کردیاگیا ہے۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ لاپتہ فوجیوں کو مجاہدین نے حملے کے بعد اغوا کرلیا۔

راجوری کے علاقے کنڈی میں بھارتی فوج ، پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اورپولیس کے سپیشل آپریشنز گروپ کو ایک مشترکہ آپریشن کے دوران مسلح مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ رپورٹس میں ایس او جی کے کم از کم پانچ اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے اوربھارتی فورسز نے علاقے کو فوری طور پر محاصرے میں لیا اور تلاشی کی کارروائی شروع کی ۔آخری اطلاعات آنے تک بھارتی فوج کا آپریشن جاری تھا جبکہ مقبوضہ علاقے کے دیگر علاقوں میں بھی اسی طرح کی کارروائیاں جاری ہیں جن میں مقامی کشمیریوں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں کا مقصد اختلاف رائے کو دبانا اور بھارتی قبضے کو مستحکم کرنا ہے۔ علاقے میں امن کے بھارتی پروپیگنڈے کے باوجود بڑے پیمانے پر محاصرے اورتلاشی کی کارروائیاں، چھاپے، جھڑپیں، گمشدگیاں اور گرفتاریاں بلا روک ٹوک جاری ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ جب تک کشمیریوں کے تاریخی حقوق کو تسلیم کرکے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد نہیں ہوجاتا اور کشمیر کا بنیادی تنازعہ حل نہیں کیا جاتا ، اس وقت تک علاقے میں حالات معمول پر آنے کا دعویٰ ایک کھوکھلا نعرہ ہی رہے گا۔ کشمیری اپنی مزاحمت ترک نہیں کریں گے اور میڈیا کے پروپیگنڈے سے بھارتی فورسز کی چوکیاں، چھاپے اور گرفتار یاںختم نہیں ہوسکتیں۔