کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں گھروں پر چھاپوں اور ریاستی جبر کی مذمت

ہفتہ 11 اکتوبر 2025 14:23

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2025ء) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموںو کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فورسز کی جانب سے دن دہاڑے گھروں پر چھاپوں اور تلاشی کی جاری کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائیاں کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو دبانے میں بھارت کی ناکامی کو چھپانے کی ایک ناکام کوشش ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق، حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی حکومت اور آر ایس ایس سے متاثر ایجنسیاں، جیسے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی ای) اور اسٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی ای) مل کر مقبوضہ خطے میں چھاپوں اور تلاشی کی آڑ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت منظم طور پر ریاستی دہشت گردی کے ذریعے سیاسی مخالفت کو دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم جاری رکھے ہوئے ہے۔حریت کانفرنس نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام 1947ء سے بھارتی قبضے اور ظلم و جبر کو برداشت کررہے ہیں، اور اگست 2019 میں خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد بی جے پی حکومت نے اپنے جابرانہ ہتھکنڈوں میں مزید شدت پیدا کر دی ہے۔

حریت ترجمان نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی ظالمانہ پالیسیاں اور انسانی حقوق کی پامالیاں کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو مزید مضبوط کر رہی ہیں۔دریں اثناء جموں و کشمیر ینگ مینز لیگ نے بھی سرینگر میں جاری ایک الگ بیان میں آزادی پسند کارکنوں کے خلاف جاری چھاپوں اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کی۔ جماعت نے کہا کہ گھروں پر چھاپوں اور گرفتاریوں کی تازہ لہر کشمیری عوام کو خوفزدہ کرنے اور آزادی کی تحریک کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔

بیان میں عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز اور ایجنسیوں کی طرف سے کی جانے والی بلاجواز گرفتاریوں اور وسیع پیمانے پر ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سنجیدہ نوٹس لیں۔