نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے 17 ویں کورس کی91 رکنی وفد کا آزاد کشمیر کامطالعاتی دورہ

ہفتہ 18 اکتوبر 2025 22:14

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2025ء) نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے 17 ویں کورس کی91 رکنی وفد نے آزاد کشمیر کے مطالعاتی دورے کے دوسرے روز کشمیر انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ مظفرآباد میں آزاد کشمیر کے تعارفی سیشن میں شرکت کی۔ تعارفی سیشن میں وزراء حکومت ملک ظفر اقبال، نثار انصر ابدالی اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنرل ظہیرالدین قریشی نے شرکاء کی جانب سے آزاد کشمیر کے متعلق مختلف سوالات کے جوابات دئے۔

اس موقع پر وزیر تعلیم ہائیر ایجوکیشن ملک ظفر اقبال نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کشمیریوں نے مملکت خداداد پاکستان کے قیام سے قبل قرارداد الحاق پاکستان پاس کر کے پاکستان کے ساتھ رہنے کا فیصلہ سنا دیا تھا۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق بھارت کے ناجائز تسلط سے مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے بعد استصواب رائے کے ذریعے پورا کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا۔

(جاری ہے)

حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام نے ہمیشہ کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کی ہے۔ ہمارا پاکستان کے ساتھ مذہبی، ثقافتی اور معاشرتی رشتہ ہے۔ ہم پاکستان کو اپنا وکیل سمجھتے ہیں۔ آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی کے بعد کشمیریوں کو بھارت سے آزادی کی ایک بار پھر امید پیدا ہو گئی ہے۔ آزاد کشمیر میں شرح خواندگی پورے پاکستان کی نسبت زیادہ ہیاور ہم نے آزاد کشمیر میں مجموعی طور پر 06 یونیورسٹیاں، 03 کیمپسز، 03 میڈیکل کالجز اور دسیوں ڈگری کالجز قائم کئے گئے ہیں اور ہر 18 طلبا کو ایک ٹیچر دستیاب ہے، حکومت آزاد کشمیر تعلیم کے سیکٹر کی ترقی کیلئے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔

تعلیمی اداروں میں درکار مکانیت اور سٹاف کو پورا کرنے کیلئے حکومت نے ایجوکیشن پیکج دیا۔ وزیر صحت نثار انصر ابدالی نے کہا کہ حکومت نے عوامی نوعیت کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا اور پورے آزاد کشمیر کے حلقوں میں برابری کی بنیاد پر فنڈز تقسیم کئے، حکومت نے تاریخی صحت پیکج کے ذریعے آزاد کشمیر کے پسماندہ علاقوں میں ہسپتال اور طبی مراکز کی فراہمی، ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور تکنیکی سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کیلئے صحت پیکج دیا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کا حل صرف اور صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا ہے۔ بدقسمتی سے اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرانے میں پچھلے پچھتر سالوں سے ناکام رہا ہے۔ کشمیری عوام پاکستان کو اپنا وکیل سمجھتی ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان کشمیریوں کی آزادی تک اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

سیکرٹری سروسز ظفر محمود خان نے وفد کو آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر کے تاریخی پس منظر، آزاد کشمیر کے آئین کے ارتقائی مراحل، آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی اور کشمیر کونسل کے ڈھانچے، عدلیہ، حدود اربعہ، انتظامی ڈھانچے، معاشرتی اقدار، زرعی اجناس، قدرتی وسائل، آبادی، سوشو اکنامک انڈیکیٹرز، شرح تعلیم، معیار زندگی، صحت، دستیاب سہولیات، آزاد کشمیر کے بجٹ، ترقیاتی و غیر ترقیاتی اخراجات، انفراسٹرکچر، امن وامان کی صورتحال، سیاحتی و ہائیڈل پوٹینشل، جنگلات، ماحولیاتی اور معاشی چیلنجز، مسائل اور دستیاب مواقع پر تفصیلی بریفنگ دی۔

آخر میں وزراء حکومت ملک ظفر اقبال، نثار انصر ابدالی اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنرل کو نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے 17 ویں کورس کے ممبران نے یادگاری شیلڈز دیں۔ اس موقع پروزیر صحت نثار انصر ابدالی نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے 17 ویں کورس کے کوارڈینیٹر کو حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے سوینئر دیا۔