
پاکستان بھر میں 135 کانوں میں جدید مشینی مائننگ کا آغاز
اتوار 19 اکتوبر 2025 18:30
(جاری ہے)
دستاویزات کے مطابق، پیسڈک اب تک ملک کی 135 فعال کانوں کو جدید کان کنی کے آلات فراہم کرنے اور ان کے عملے کو تربیت دینے میں معاونت کر چکا ہے۔
اس عمل میں صوبائی معدنیات کے محکمے، ڈونر ایجنسیاں اور بین الاقوامی شراکت دار بھی شامل ہیں۔کل 1.16 ارب روپے کی سرمایہ کاری کے ذریعے مشینری پولز، ہنرمندی کے تربیتی پروگرام اور ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن منصوبے مکمل کیے گئے ہیں۔ اس پروگرام کے نتیجے میں 800 سے زائد تکنیکی اور غیر تکنیکی ملازمتیں پیدا ہوئیں، بالخصوص پسماندہ اضلاع اور سابقہ فاٹا کے ضم شدہ علاقوں میں، جہاں مقامی آبادی کے لیے متبادل روزگار اور کاروباری مواقع پیدا ہوئے۔پیسڈک کے منصوبے نے روایتی دھماکہ خیز کان کنی کو معیاری ’’اسکوائر بلاکس‘‘ کی کنٹرولڈ کٹنگ میں تبدیل کیا ہے، جو عالمی مارکیٹ میں رائج طریقہ کار ہے۔ اس بہتری سے پاکستان کے ماربل اور گرینائٹ بلاکس بین الاقوامی معیار پر پورا اترنے لگے ہیں، جس سے چین، کوریا اور اٹلی جیسے ممالک میں پاکستانی مصنوعات کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔پاکستان میں تقریباً 30 ارب ٹن کے ماربل اور گرینائٹ کے ذخائر پائے جاتے ہیں جو خیبرپختونخوا، بلوچستان، سندھ، پنجاب، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں پھیلے ہوئے ہیں۔ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران پاکستان کی ماربل برآمدات اوسطاً 37 ملین امریکی ڈالر سالانہ رہیں، جو زیادہ تر خام یا نیم تیار شدہ شکل میں برآمد کی جاتی ہیں۔ دستاویزات کے مطابق، مقامی سطح پر کان کنی کی مشینری تیار کرنے کے لیے پاکستان مشین ٹول فیکٹری کے ساتھ اشتراک بھی جاری ہے تاکہ درآمدی آلات پر انحصار کم کیا جا سکے، لاگت میں کمی آئے اور ملکی انجینئرنگ صلاحیت میں اضافہ ہو۔ اس اقدام سے نہ صرف چھوٹے کان کنوں کے پیداواری اخراجات گھٹیں گے بلکہ ملک میں ویلیو ایڈیشن (قدر میں اضافہ) کے مواقع بھی بڑھیں گے۔مالی ریکارڈ ظاہر کرتے ہیں کہ پیسڈک نے 2014ء کے بعد سے سرکاری ترقیاتی فنڈز کے بغیر اپنے اندرونی ذرائع سے کام جاری رکھا ہوا ہے۔ گزشتہ دہائی میں کمپنی نے 1.074 ارب روپے کمائے اور تقریباً ایک ارب روپے کی سبسڈیز کان کنوں کو فراہم کیں تاکہ جدید مکینائزڈ مائننگ کو فروغ دیا جا سکے۔مستقبل کے منصوبوں میں رسالپور میں ماربل سٹی کے صنعتی یونٹس کو فعال کرنا، لورالائی میں اسی طرز کی ماربل و گرینائٹ اسٹیٹ قائم کرنا اور 2030ء تک روایتی دھماکہ خیز کان کنی کا خاتمہ شامل ہے۔ کمپنی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپس کو وسعت دینے، غیر ملکی سرمایہ کاری لانے اور صوبائی اسٹون کلسٹرز کے فزیبلٹی مطالعات کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے تاکہ اس شعبے کو مزید ترقی دی جا سکے۔مزید قومی خبریں
-
وفاقی حکومت نے گندم پالیسی 2025-26 کی منظوری دے دی
-
خیبر پختونخوا میں 12 سال سے موجود تبدیلی کی حکومت صرف تباہی لائی ہے، حافظ نعیم
-
کالام میں دریائے سوات کنارے تجاوزات کے خاتمے کے لیے جرگہ، غیر قانونی تعمیرات مسمار کرنے پر اتفاق
-
خیبر پختونخوا ،دہشتگردی کی روک تھام کیلئے پولیس کا پہلا اسنائپر اسکواڈ تیار
-
قومی ائیر لائن کی نجکاری: ریٹائرڈ ملازمین کے میڈیکل پر لیبر یونینز اور ہولڈنگ کمپنی میں ڈیڈلاک برقرار
-
پاکستان مخالف پراپیگنڈہ نہ کرنے پر افغانستان میں ٹی وی چینل کی نشریات معطل
-
پاک فضائیہ کا دستہ جدید ترین جے ایف 17 تھنڈر بلاک تھری لڑاکا طیاروں کے ہمراہ فضائی جنگی مشق ’انڈس شیلڈ الفا‘ میں شرکت کیلئے آذربائیجان پہنچ گیا
-
موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی لاہور اور کراچی کی فضا مضر صحت قرار، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پہلے اور کراچی چوتھے نمبرپر آگیا
-
دوحہ جنگ بندی معاہدہ صحیح سمت میں پہلا قدم ہے، افغان سرزمین سے پاکستان کی طرف اٹھنے والی دہشتگردی کے خطرے سے نمٹنے کیلئے نگرانی کا نظام ضروری ہے، اسحاق ڈار
-
تمام اصلاحات پاکستان کی اپنی معاشی ترجیحات کے مطابق ہیں، آئی ایم ایف قومی مفاد کیخلاف کوئی شرط عائد نہیں کرسکتا، دسمبر تک 1.2 ارب ڈالر کی قسط ملنے کی توقع ہے، وزیر خزانہ
-
’قوم کے شہیدو تمہیں سلام‘
-
قومی سلامتی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، جو عناصر بھارت کے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں اور پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں، ان سے سختی سے نمٹا جائے گا، وزیرمملکت داخلہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.