وزیراعلی کا پنجاب میں سیلاب متاثرین کیلئے 100ارب روپے کے تاریخی امدادی پیکج کا اعلان، امدادی رقم سیلاب متاثرین کے سوا کسی کو نہیں ملے گی، مریم نواز

پیر 20 اکتوبر 2025 20:15

وزیراعلی کا پنجاب میں سیلاب متاثرین کیلئے 100ارب روپے کے تاریخی امدادی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2025ء) وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے سیلاب متاثرین بحالی پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں اہم اعلانات کیے۔ وزیراعلی نے پنجاب میں سیلاب متاثرین کیلئے 100ارب روپے کے تاریخی امدادی پیکج کا اعلان کیا۔ انہوں نے سیلاب متاثرین کو امدادی رقوم کے حصول کیلئے آمدورفت کےحوالے سے ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔

وزیراعلی نے سیلاب متاثرین بحالی پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کی امداد شروع ہونے پر اللہ تعالی کا شکرادا کرتے ہیں۔تاریخ کے بدترین سیلاب کے بعد متاثرین کی بحالی خوش آئندہے۔ سیلاب متاثرہ خاندانوں کی بحالی کاآج سے باقاعدہ آغاز ہورہا ہے۔ستلج، راوی اور چناب بپھرگئے، تاریخ کے بد ترین سیلاب نے پنجاب کو گھیرا۔

(جاری ہے)

تین ماہ کی مسلسل بارشوں سے شہر اور دیہات زیر آب آگئے۔ سیلاب سے لوگوں کے گھر اور مال ومویشی بھی بہہ گئے۔ وزیراعلی نے کہا کہ سیلاب کے دنوں میں قیامت کا سماں تھا، یاد آئے تو دل دہل جاتا ہے۔ لوگ بے بسی میں اپنے گھروں کو اجڑتا اور ڈوبتا دیکھتے رہے۔ پانی اترا تو اسی دن سے سیلاب زدگان کی بحالی کا کام شروع کردیا گیا۔ جن کے گھر سیلاب میں بہہ گئے تھے، ان کے گھرا ب آباد ہوں گے۔

سیلاب متاثرین کے گھر آباد ہونے تک آرام سے نہ بیٹھنے کا وعدہ پورا کررہی ہوں۔ پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کے ساتھ رہی، تین ہفتے تک میں خود بھی گھر نہیں بیٹھی اور نہ ہی دفتر گئی۔میری کابینہ اور پوری ٹیم کئی ہفتوں تک سیلاب متاثرین کے درمیان موجود رہی۔ریسکیو، انتظامیہ اورپولیس سب اداروں نے یکجان ہوکر کام کیا۔ حکومت پنجاب کی محنت کی وجہ سے سیلاب متاثرین کی جلد بحالی کا کام شروع ہوا۔

انہوں نے کہا کہ فوج، ریونیو، لائیو سٹاک اور زراعت کے نمائندوں پر مشتمل 1700 ٹیمیں گھر گھر جاکر سروے کر رہی ہیں۔10ہزار افراد پر مشتمل ٹیمیں گھر گھر جاکر سیلاب متاثرین کا ڈیٹا لے رہی ہیں۔ سروے ٹیموں کی کاوشوں سے چند روز میں 73,فی صد سروے مکمل ہوچکا ہے۔سروے کی تکمیل سے پہلے ہی ہم نے بحالی کے لئے امدادی رقوم کی تقسیم شروع کر دی پنجاب کا خزانہ عوام کی امانت ہے، عوام کو ہی دیں گے۔

25 لاکھ افراد کو سیلاب زدہ علاقوں سے نکال کر محفوظ مقام پر پہنچایا۔سیلاب متاثرین ہم سب کے مہمان ہیں، مہمان سمجھ کرخدمت کررہے ہیں۔ فلڈ ریلیف کیمپوں میں سیلاب زدگان کو مہمانوں کی طرح کھانا پیش کیا جارہا ہے۔ سیلاب متاثرہ علاقوں میں 100فیلڈ ہسپتال 12 لاکھ افراد کا علاج معالجہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سیلاب کے دوران مویشیوں کی بھی علاج اور ویکسی نیشن کی گئی۔

پنجاب پاکستان کا پہلاصوبہ ہے جس نے انسانوں ہی نہیں بلکہ لاکھوں مویشیوں کی بھی جانیں بچائیں۔ اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں کہ ریسکیو ریلیف آپریشن پنجاب نے اپنے وسائل سے کیا۔ وزیراعلی نے کہا کہ تاریخ کا شفاف ترین سروے بھی اپنے وسائل سے کررہے ہیں۔ سیلاب زدگان کو 100ارب روپے امداد بھی دے رہے ہیں۔ سیلاب زدگان کی مدد اپنے وسائل سے ہی کررہے دنیا کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلائے۔

عوام کے پیسے کو عوام کے قدموں میں ہی ڈھیر کریں گے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کی مدد کرنے پر حوصلہ اور شاباش دی۔ عوام کے ساتھ کھڑے ہونا اور انتھک محنت محمد نواز شریف اور شہباز شریف سے سیکھی۔ جب تک وزیر اعلی ہوں عوام کو کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ وزیراعلی نے کہا کہ نواز شریف کی بیٹی آپ کے سامنے وعدہ کے مطابق امدادی رقم لیکر موجود ہے۔

امدادی رقم ملنے پر جتنے سیلاب متاثرین خوش ہیں،اس سے زیادہ میں خوش ہوں۔ سیلاب متاثرین کے ہر نقصان کا ازالہ کررہے ہیں۔ مکمل تیاری اور انتظامات کی وجہ سے کم از کم جانی نقصان ہوا۔ اربوں روپے تقسیم کررہے لیکن کرپشن کے دروازے بند کر دیئے۔مختص100ارب روپے میں سیلاب متاثرین کے سوا کسی کونہیں ملے گا۔ سیلاب متاثرین میں جو رہ جائے گا، اس کی شکایت کے لئے الگ نظام وضع کیا ہے۔

پہلے مرحلے میں 15 اضلاع میں معاوضے دیئے جارہے ہیں۔ سیلاب متاثرین کی سہولت کے لئے 75مقامات پر سیلاب بحالی امدادی کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ71ہزار سے زائد سیلاب متاثرین کے بینک اکاونٹ کھل چکے ہیں۔سیلاب متاثرین کیلئے بحالی پروگرام کیمپ میں کھانے پینے اور ٹرانسپورٹ کا بھی انتظام کررہے ہیں۔ دعا کریں کہ اللہ تعالی زیادہ وسائل دے تو سب عوام کے قدموں میں ڈھیر کردوں۔

آج پاکستان میں پنجاب کی ترقی کی مثالیں دی جارہی ہیں۔جو ترقی اور وسائل بڑوں شہروں کو میسر ہیں، وہی چھوٹے شہروں کے لئے بھی ہیں۔ وزیراعلی نے کہا کہ ہر شہر میں الیکٹرک بس چل رہی ہے جس کا کرایہ صرف 20 روپے ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کا ہر خاندان میرے لیے اپنے خاندان کی طرح اہم ہے۔ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے جو حفاظت بھی کرتی اور خیال بھی رکھتی ہے۔جب تک کیمپ میں آخری بندے کو امدادی رقم نہیں ملے گی کیمپ بند نہیں ہوگا۔