اسرائیلی اور فلسطین تحمل سے کام لیں: صدر اوباما

بدھ 9 جولائی 2014 06:46

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9جولائی۔2014ء)امریکہ کے صدر براک اوباما نے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ”اعتدال اور تحمل سے کام لیں“ اور ان کے بقول دونوں فریقوں کے لیے یہ ایک خطرناک لمحہ ہے۔اسرائیلی اخبار ہارٹز میں منگل کو شائع ہونے والے ایک مضمون میں صدر اوباما نے کہا کہ دونوں فریق معصوم لوگوں کی حفاظت کریں اور ''انتقام اور بدلے کی راہ اختیار نہ" کریں۔

انھوں نے مزید کہا کہ اسرائیل میں سلامتی کا واحد راستہ امن ہی ہے اور ان کے بقول وہ اب بھی یہ یقین رکھتے ہیں کہ اسرائیل اور فلسطین کے لیے امن کا حصول ممکن ہے۔دوسری طرف اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں فضائی کارروائیاں جاری رکھیں اور فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ منگل کو ان کارروائیوں میں نو افراد زخمی ہو ئے۔

(جاری ہے)

اسرائیل کا کہنا ہے کہ فضائی کارروائیاں غزہ سے راکٹ داغے جانے کے جواب میں کی گئی ہیں۔

منگل کو جنوبی اسرائیل میں آٹھ راکٹ داغے گئے اور اس سے قبل پیر کو بھی 80 سے زائد راکٹ فائر کیے گئے۔امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے پیر کو کہا تھا کہ وزیر خارجہ جان کیری نے دونوں اطراف کے رہنماوٴں سے بات کی ہے اور انھوں نے ایک بار پھر ان پر زور دیا ہے کہ تناوٴ اور تشدد میں کمی کرنے کی ضرورت ہے۔"جب بھی اسرائیل میں راکٹ داغے جاتے ہیں ہم ان کی مذمت کرتے ہیں اور ہم اس بار پیش آنے والے معاملے میں مذمت بھی کرتے ہیں۔

تشدد اور تناوٴ میں اضافہ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں جو اس وقت ہم وہاں دیکھ رہے ہیں۔ ہم نہیں سمجھتے کہ یہ پرامن معاشرے کے لیے مفید ہے"۔تین اسرائیلی اور ایک فلسطینی لڑکوں کے اغواء کے بعد قتل کی وجہ سے گزشتہ ہفتہ کشیدگی میں اضافہ ہوا۔ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور فلسطینی صدر محمود عباس نے ان واقعات کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں کو سزا دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :