چوہدری شجاعت کی حالت سنبھل گئی، ڈاکٹر طاہر القادری خاصے فکر مند رہے، کئی بار فون پر خیریت دریافت کی،آصف علی زرداری، عمران خان ، جماعت اسلامی کے امیرسراج الحق نے بھی خیریت در یا فت کی

پیر 1 ستمبر 2014 07:47

اٹک خورد/لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1ستمبر۔2014ء) پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی حالت سنبھل گئی، دھرنے کے شرکاء اور زخمیوں کیلئے فکر مند، خود بھی اسلام آباد میں عوامی تحریک کے مظاہرین پر پولیس کی شیلنگ اور ربڑ گولیوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والی ایک عورت کو اپنی گاڑی میں بٹھاتے ہوئے زخمی ہوئے گئے تھے، ڈاکٹر طاہر القادری چوہدری پرویز الٰہی سے فون پر مسلسل خیریت دریافت کرتے رہے، سابق صدر آصف علی زرداری، تحریک انصاف کے قائد عمران خان ، جماعت اسلامی کے امیر مولانا سراج الحق سمیت اہم رہنماوٴں نے بھی خیریت دریافت کی، تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ کے قائد سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین کے برادری نسبتی سابق ضلع ناظم اٹک میجر(ر) طاہر صادق نے خبر رساں ادارے سے گفتگو میں بتایا کہ ہم ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ اسلام آباد میں احتجاجی دھرنے میں شامل تھے کہ پولیس کی طرف سے اچانک شیلنگ اور ربڑ گولیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں بچے، خواتین اور بزرگ چیخ و پکار کررہے تھے ، اسی اثناء میں ایک عورت زخمی ہو کر گر گئی جس کر گاڑی میں بٹھانے کیلئے چوہدری شجاعت حسین خود نیچے اترے تاہم وہ خود بھی شیلنگ سے بری طرح متاثر ہوئے ، میجر (ر) طاہر صادق نے مزید بتایا کہ چوہدری شجاعت حسین کی طبیعت اب سنبھل گئی ہے اور انہوں نے اپنی حالت بہتر ہوتے ہی سب سے پہلے دھرنے کے شرکاء اور زخمیوں کے حوالہ سے دریافت کیا، چوہدری شجاعت حسین کے حوالہ سے ڈاکٹر طاہر القادری بھی خاصے فکر مند رہے اور فون پر کئی بار ان کی خیریت دریافت کی، دریں اثناء سابق صدر آصف علی زرداری، تحریک انصاف کے قائد عمران خان ، جماعت اسلامی کے امیر مولانا سراج الحق ، سابق تحصیل ناظم حضرو رضا خان، جنرل سیکرٹری چھچھ پریس کلب نثار علی خان ، میجر گروپ اٹک کے رہنماوٴں اور چوہدری شجاعت کے بھانجے ایم این اے زین الٰہی کے حلقہ حسن ابدال ، فتح جنگ کی تحصیلوں سے بھی اہم شخصیات اور گروپ سے وابستہ رہنماوٴں نے چوہدری شجاعت کی خیریت دریافت کی ہے۔