کراچی ،پی ٹی آئی کی اسلام آباد میں کارکنان پر پولیس تشدد کے خلاف ہڑتال ،عام تعطیل کے باعث شہر کے تمام بڑے تجارتی اور کاروباری مراکز بند رہے

پیر 1 ستمبر 2014 07:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1ستمبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اسلام آباد میں پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے کارکنان پر پولیس تشدد کے خلاف اتوار کو کراچی میں ہڑتال کی گئی۔ اتوار کو عام تعطیل ہونے کے باعث شہر کے تمام بڑے تجارتی اور کاروباری مراکز بند رہے۔ پی ٹی آئی کی ہڑتال کی اپیل پر شہر کی تمام اہم شاہراؤں اور سڑکوں پر ٹریفک معمول سے کم تھی اور پبلک ٹرانسپورٹ کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی جس کی وجہ سے لوگوں کو آمد ورفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم سی این جی اور چنگچی رکشے چلتے رہے، جن پر شہریوں کا رش دیکھنے میں آیا۔

ہڑتال کے سبب ایم اے جناح روڈ سمیت کئی علاقوں میں سی این جی اور پیٹرول پمپس بند رہے۔ شہر کے بیشتر علاقوں میں علاقائی سطح پر موجود دکانیں اور بازار کھلے رہے اور معمول کی سرگرمیاں دیکھنے میں آئی۔

(جاری ہے)

شہر میں انٹر سٹی بسوں کی معمول کے مطابق آمد وروانگی ہوئی۔ شہر میں ہفتہ وار تعطیل اور ہڑتال کے باعث نوجوانوں کی اکثریت سڑکوں پر کرکٹ کھیلنے میں مصروف رہی۔

شہریوں نے ملک میں سیاسی صورت حال انتہائی گھمبیر ہونے کے باعث اپنے گھروں میں رہنے کو ترجیح دی اور اکثر شہری اپنے گھروں میں ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر اسلام آباد کے حالات کے بارے میں نیوز چینلز سے آگاہی حاصل کرتے رہے۔ شہری ایک دوسرے سے سوال کررہے تھے کہ اب ملک میں کیا ہونے والا ہے۔ حالات کس طرف جائیں گے۔ یہی باتیں گھروں اور باہر لوگوں میں موضوع بحث رہیں۔

ہڑتال کی اپیل کے باوجود بندرگاہوں پر کارگو کی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رہیں۔ شہر میں سبزیوں اور پھلوں کی ترسیل بھی منڈی سے معمول کے مطابق ہوئی تاہم بیشتر علاقوں میں دکانیں تاخیر سے کھولی گئیں۔ ملیر، کیماڑی، کورنگی، گذری، ہجرت کالونی سمیت کئی علاقوں میں دکانیں بند ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں تاہم یہ دکانیں چند گھنٹوں کے لئے بند کی گئیں جو بعد ازاں کھول دی گئیں۔

شہر میں مجموعی طور پر حالات پرامن رہے۔ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری شہر میں گشت کرتی رہی۔ ہڑتال کی اپیل کے باوجود ریلوے اسٹیشن اور ایئرپورٹ سے تمام مسافر ٹرینوں اور پروازوں کی معمول کے مطابق آمد ورروانگی ہوئی۔ دوسری جانب پنجاب میں حالات خراب ہونے کے باعث کراچی سے معمول سے کم کارگو کی ترسیل کے لئے گاڑیاں روانہ ہوئیں۔ واضح رہے کہ ہڑتال کی پاکستان عوامی تحریک، سنی تحریک، مسلم لیگ (ق)، مجلس وحدت المسلمین اور دیگر جماعتوں نے حمایت کی تھی۔