افغانستان کے نئے صدر اشرف غنی احمد زئی نے آتے ہی امریکی فوجیوں کو افغانستان میں قیام کی اجازت دے دی، باقاعدہ سکیورٹی معاہدے پر دستخط کردیئے، 9800 امریکی فوجی 2014 ء کے بعد بھی افغانستان میں رہ سکیں گے، انہیں قانونی کارروائی سے مکمل استثنیٰ حاصل ہوگا

بدھ 1 اکتوبر 2014 07:46

کابل (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1اکتوبر۔2014ء) افغانستان کے نئے صدر اشرف غنی احمد زئی نے آتے ہی امریکی فوجیوں کو افغانستان میں قیام کی اجازت دے دی اور اس مقصد کیلئے باقاعدہ سکیورٹی معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں جس کے تحت 9800 امریکی فوجی 2014 ء کے بعد بھی افغانستان میں رہ سکیں گے اور انہیں قانونی کارروائی سے مکمل استثنیٰ حاصل ہوگا۔ اطلاعات کے مطابق سکیورٹی سمھجوتے پر دستخط منگل کو صدارتی محل میں منعقدہ تقریب میں کئے گئے یہ امریکی فوجی افغان فوج اور پولیس کی تربیت کیلئے موجود رہیں گے۔

جبکہ طالبان کے خلاف کارروائی میں بھی افغان فوج سے تعاون کریں گے۔

نئے افغان صدر نے اقتدار میں آنے کے اگلے روز ہی اس سمھجوتے پر دستخط کئے ہیں جس پر حامد کرزئی نے دستخط سے انکار کردیا تھا اور اس کی وجہ سے افغانستان اور امریکی کے تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

امریکی میڈیا کے مطابق امریکی فوجیوں کو خصوصی حیثیت دینے کے بارے میں ایک الگ سمجھوتے پر بھی دستخط کئے گئے جس سے نیٹو کے فوجیوں کی کچھ تعداد بھی افغانستان میں موجود رہ سکے گی۔

یہ فوجی اپنے اڈے قائم رکھ سکیں گے اور کسی بھی جرم پر ان فوجیوں کے خلاف افغان قوانین کے مطابق کارروائی نہیں ہوسکے گی تاہم اگر امریکہ جائے تو وہ کسی بھی الزام میں اپنے قانون کے تحت اپنے ملک میں ان کے خلاف فوجداری کارروائی یا انضباطی کارروائی کر سکتا ہے۔ امریکی ٹھیکیدار اور دیگر ملازمین اس سمجھوتے میں شامل نہیں ہوں گے اور ان سے افغان قوانین کے مطابق ہی سلوک کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :