امریکہ، افغا ن سیکیورٹی معاہدے کو نہیں مانتے، افغان طالبان ، معاہدے سے افغانستان میں موجود امریکی غلاموں کا اصل چہرہ افغان عوام پر آشکار ہو گیا، ذبیح اللہ مجاہد،امریکہ اور اس کے غلاموں کیخلاف جہاد اس وقت تک جاری رہیگا جب تک افغانستان مکمل آزاد نہیں ہو جاتا، بیان

بدھ 1 اکتوبر 2014 07:46

کابل (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1اکتوبر۔2014ء ) افغان طالبان نے امریکہ اور افغانستان کے درمیان ہونے والے دو طرفہ سیکیورٹی معاہدے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’افغانستان میں موجود امریکی غلاموں کا اصل چہرہ افغان عوام پر آشکار ہو گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے منگل کو جاری کئیے گئے ایک بیان میں کہا کہ ’انہوں نے افغان عوام کو پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا کہ یہ لوگ امریکی غلام ہیں، انہیں افغانوں کے بھیس میں ہم پر مسلط کیا گیا ہے اور چند ڈالروں کی خاطر یہ افغانستان اور خطے میں امریکی مفادات کا تحفظ کر رہے ہیں۔

‘طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ کابل حکومت نے اس معاہدے پر دستخط تو کر دئیے ہیں لیکن اس میں افغان عوام کی مرضی شامل نہیں،’ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اس کے غلاموں کے خلاف شروع کیا گیا جہاد تب تک جاری رہے گا، جب تک افغانستان کو امریکہ سے مکمل طور پر آزاد نہیں کرا لیا جاتا اور ایک مستحکم اسلامی حکومت قائم نہیں ہو جاتی۔

(جاری ہے)

’ترجمان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے پر دستخط کرنے والے اور اس کی حمایت کرنے والے، افغانستان کت تاریخ میں غلاموں کی حیثیت سے یاد رکھے جائیں گے اور انہیں وہی سزا دی جائے گی جو کہ اس سے پہلے غلاموں کو دی گئی تھی۔