پارلیمنٹ لاجز کی تزئین و آرائش کے من پسند افراد کو اربوں کے ٹھیکے اور پارلیمنٹ میں ایک کروڑ 80 لاکھ کے اخراجات کے باوجود کیفے ٹیریا تیار نہ ہونے پرتحقیقاتی کمیٹی قائم،معاملہ سپیکر کے روبرو اٹھانے اور وزیراعظم کو بھی آگاہ کرنے کا فیصلہ،ملک کو کرپشن فری سٹیٹ بنانا چاہتے ہیں،پانچ سالوں میں سی ڈی اے کو جاری اور خرچ کی گئی رقوم کے سارے ثبوت ہمیں پیش کئے جائیں،شیخ آفتاب، پی آئی اے کے9 جہاز جو خراب ہوگئے تھے ان کے سپیئر پارٹس نکال کر دوسرے جہازوں میں لگاکرقومی خزانے کو کھربوں کا نقصان پہنچایا گیا،کمیٹی میں اظہار خیال

بدھ 1 اکتوبر 2014 07:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1اکتوبر۔2014ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے پارلیمنٹ لاجز کی تزئین و آرائش کے من پسند افراد کو اربوں روپے کے ٹھیکے اور پارلیمنٹ میں ایک کروڑ 80 لاکھ روپے کے اخراجات کے باوجود کیفے ٹیریا تیار نہ ہونے کے حوالے سے اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے اور معاملہ سپیکر کے روبرو اٹھانے کا بھی فیصلہ کیا گیاجبکہ فنڈنگ میں خورد برد کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف کو بھی آگاہ کیا جائے گااور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت شیخ آفتاب نے کہا کہ ہم اس ملک کو کرپشن فری سٹیٹ بنانا چاہتے ہیں،گزشتہ پانچ سالوں میں کتنی رقم حکومت کی طرف سے سی ڈی اے کو جاری کی گئی اور کتنا پیسہ خرچ کیا گیا اس کے سارے ثبوت ہمیں پیش کئے جائیں۔

(جاری ہے)

پی آئی اے زبوں حالی کا شکار ہے اور مالی بحران سے گزر رہا ہے9 جہاز جو خراب ہوگئے تھے ان کے سپیئر پارٹس نکال کر دوسرے جہازوں میں لگائے گئے جس سے قومی خزانے کو کھربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ذمہ داران کے خلاف ایکشن ہوگا۔ منگل کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس ہوا جس کی صدارت کمیٹی کے چیئرمین میاں عبدالمنان نے کی جبکہ دیگر ارکان نے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد‘ شیخ محمد اکرم‘ ڈاکٹر محمد افضل خان‘ ڈاکٹر نثار احمد جٹ‘ رشید احمد خان‘ چوہدری سلمان حنیف‘ بیگم حسنین ‘ شاہدہ رحمانی اور عیسیٰ نوری نے شرکت کی۔

شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ سی ڈی اے میں ہونے والی خورد برد ‘ کرپشن ایک افسوسناک امر ہے جو خرابیاں پیدا ہورہی ہیں اس سے پورے ملک کا ڈھانچہ متاثر ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن فائلوں پر نہیں بلکہ زمین پر ہونے والے تعمیراتی کاموں کا جائزہ لے گی۔قبل ازیں مسلم لیگ ن کے ممبر اسمبلی میاں طارق محمود نے سی ڈی اے میں ہونے والی خورد برد اور پارلیمنٹ لاجز کی تزئین و آرائش اور سابق دور حکومت میں ایک ٹھیکیدار کو پینتیس کروڑ روپے کام کئے جانے کے بغیر جاری کرنے پر اجلاس میں شدید احتجاج کیا اور انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک امر ہے کہ جس ٹھیکیدار نے گزشتہ پانچ سالوں میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی اور جعل سازی کی بنیاد پر پینتیس کروڑ روپے بینک سے نکلوا لئے اورپارلیمنٹ لاجز میں ایک روپے تک کا کام نہیں ہوا اسی منظور نظر ٹھیکیدار کو موجودہ حکومت میں دوبارہ ٹھیکہ دے دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے کمیٹی تشکیل دی جائے اور اس کرپشن میں ملوث عناصر کو گرفتار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے دور حکومت میں سی ڈی اے میں کھربوں روپے کے گھپلے ہوئے ہیں میرٹ سے ہٹ کر کھربوں روپے کی بندربانٹ کی گئی۔ کنٹریکٹر کے ساتھ مک مکا کرکے انہیں اربوں روپے سے نوازا گیا ہے۔ ایک کروڑ 80 لاکھ روپے کا پارلیمنٹ لاجز میں نیا کیفے ٹیریا بننا تھا اس کے پیسے تو ٹھیکیدار کھا گئے ہیں لیکن پارلیمنٹ لاجز میں کیفے ٹیریا کا وجود ہی نہیں۔

جس کے بعد کمیٹی کے چیئرمین میاں عبدالمنان نے اپنی سربراہی میں تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ جس کو سی ڈی اے کے چیئرمین تمام دستاویزات فراہم کریں گے۔ چیئرمین سی ڈی اے معروف افضل نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز کی تزئین و آرائش کیلئے ہنگامی بنیادوں پر قائم کئے جائیں گے۔ڈپٹی سپیکر نے ایم این اے ہاسٹل نے کوئی غیر قانونی الاٹمنٹ نہیں کی۔

کچھ لوگوں نے عدالتوں سے حکم امتناعی لیا ہوا تھا جن سے کمرے خالی کروالئے گئے ہیں اب سٹے ختم ہوچکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 35 کروڑ کی انکوائری کے حوالے سے جلد رپورٹ پیش کردی جائے گی۔ شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ ہم اس ملک کو کرپشن فری سٹیٹ بنانا چاہتے ہیں۔ جس کیلئے ہمیں مثبت اقدامات کرنے ہوں گے انہوں نے کہاکہ گزشتہ پانچ سالوں میں کتنی رقم حکومت کی طرف سے سی ڈی اے کو جاری کی گئی اور کتنا پیسہ خرچ کیا گیا اس کے سارے ثبوت ہمیں پیش کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے زبوں حالی کا شکار ہے اور مالی بحران سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نو جہاز جو خراب ہوگئے تھے ان کے سپیئر پارٹس نکال کر دوسرے جہازوں میں لگائے گئے جس سے وہ جہاز ڈھانچہ بن گئے ہیں اور قومی خزانے کو کھربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ذمہ داران کے خلاف ایکشن ہوگا۔