برطانوی سکیورٹی ادارے، پارلیمنٹ اور پریس کے ساتھ تصادم کی راہ پر چل پڑے

ہفتہ 1 نومبر 2014 07:12

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1نومبر۔2014ء ) برطانیہ میں سکیورٹی ادارے بظاہر پارلیمان اور پریس کے ساتھ تصادم کی راہ پر چل نکلے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایسا ان انکشافات کے بعد ہوا کہ پولیس نے صحافیوں کی خبروں کے ذرائع کی شناخت کے لیے خفیہ طور پر ایک قانون کو اپنے حق میں استعمال کیا۔ اس صورت حال کی وجہ سے برطانیہ میں ڈیجیٹل دور میں ذرائع ابلاغ کی آزادی سے متعلق ایک گرما گرم بحث شروع ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق کچھ عرصہ قبل برطانوی اخبارات ’دا سن‘ اور ’میل آن سنڈے‘ میں ایسی بڑی خصوصی رپورٹیں شائع ہوئی تھیں، جو دو سینئر سرکاری اہلکاروں کے زوال کا سبب بنی تھیں۔یہ رپورٹیں ان اخبارات کے نامہ نگاروں کی انفرادی محنت اور پیشہ ورانہ چھان بین کا نتیجہ تھیں۔ لیکن ان رپورٹوں کے لیے معلومات فراہم کرنے والے ذرائع کی اپنے طور پر شناخت کے لیے برٹش پولیس نے خفیہ طور پر ایک ایسے قانون کو استعمال کیا، جو صرف مشتبہ دہشت گردوں سے متعلق تفتیش کے لیے مخصوص ہے۔

برٹش پولیس نے خفیہ طور پر ایک ایسے قانون کو استعمال کیا، جو صرف مشتبہ دہشت گردوں سے متعلق تفتیش کے لیے مخصوص ہے،ان حالیہ انکشافات کے بعد اسی نوعیت کے چند دیگر واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :