جوہری ری ایکٹرز پر ڈرون پروازوں کی تحقیقات،جوہری پلانٹوں کی حفاظت کی ذمہ داری فرانس کی فضائیہ کی ہے

ہفتہ 1 نومبر 2014 07:19

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1نومبر۔2014ء ) فرانس میں بجلی پیدا کرنے والی سرکاری کمپنی ای ڈی ایف کے یہ کہنے کے بعد کہ اس کے جوہری پلانٹوں میں سے سات پر بغیر پائلٹ کے جہاز منڈھلاتے دیکھے گئے ہیں حکام نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ای ڈی ایف کا کہنا ہے کہ بغیر پائلٹ کے پہلا جہاز 5 اکتوبر کو دیکھا گیا اور اس کے بعد 20 اکتوبر تک اور بھی ڈرون دیکھے گئے۔

ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ان ڈرونز کے پیچھے کون ہے لیکن ماحولیاتی تحفظ کے لیے سرگرم گروہ گرین پیس نے ایسی کسی کارروائی سے انکار کیا ہے۔وزیرِ داخلہ بیئرنار کاذنوؤ نے کہا ہے کہ ڈرونز کو بے اثر کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔فرانس کے قانون کے مطابق جوہری پلانٹ کے پانچ کلو میٹر یا 1,000 میٹر کے اطراف میں کوئی جہاز نہیں اڑ سکتا اور فضائیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسی ساری جگہوں کی حفاظت کرے۔

(جاری ہے)

فرانس میں 75 فیصد بجلی جوہری پلانٹوں سے حاصل کی جاتی ہے اور ای ڈی ایف 19 جگہوں پر 58 ری ایکٹرز چلا رہی ہے۔کمپنی کے مطابق پہلا ڈرون جنوب مشرقی فرانس میں لیون کے 50 کلو میٹر مشرق میں پر واقع کریز۔مالویل پلانٹ کے اوپر دیکھا گیا۔کمپنی کا کہنا ہے کہ زیادہ تر پروازیں 13 اور 20 اکتوبر کے درمیان رات اور صبح کے وقت ہوئیں۔گرین پیس نے کہا ہے کہ ایک ڈرون پیرس میں واقع سی ای اے ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے اوپر سے بھی گزرا ہے۔

گرین پیس نے ای ڈی ایف پر الزام لگایا ہے کہ وہ ان واقعات کی اہمیت کو کم کر کے پیش کر رہی ہے۔ افضائیہ کے ترجمان کرنل ڑاں پاسکل بریٹن کے مطابق سبھی ڈرون چھوٹے سائز کے تھے اور مارکیٹ سے خریدے جا سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ڈرونز کے چھوٹے سائز کی وجہ سے انھیں کوئی خطرہ نہیں سمجھا گیا۔وزیرِ داخلہ بیئرنار کاذنوؤ نے کہا کہ ایک عدالتی انکوائری شروع کی جا رہی ہے اور اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ پتا چلایا جا سکے کہ وہ ڈرونز کیا تھے اور انھیں بے اثر کیا جائے۔فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے وعدہ کیا ہے کہ وہ 2025 تک فرانس کے جوہری ری ایکٹروں کی تعداد کم کر دیں گے اور فرانس کا جوہری طاقت پھر انحصار 75 فیصد سے کم کر کے 70 فیصد تک لے آئیں گے۔

متعلقہ عنوان :