کوئٹہ ، بلوچستان صوبائی مخلوط حکومت میں اختلافات ،وزیراعلیٰ مالک بلوچ مسلم لیگ (ن) کے بائیکاٹ کے باعث اسمبلی کا اجلاس بھی طلب نہ کر سکے

جمعہ 14 نومبر 2014 09:35

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14نومبر۔2014ء ) بلوچستان صوبائی مخلوط حکومت میں اختلافات وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ مسلم لیگ (ن) کے بائیکاٹ کے باعث اسمبلی کا اجلاس بھی طلب نہ کر سکے سینئر صوبائی وزیر نواب ثناء اللہ خان زہری کوئٹہ پہنچ گئے اہم فیصلے متوقع ذرائع کے مطابق بلوچستان حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں کے درمیان شدید اختلافات پائے جاتے ہیں اور ان ہی اختلافات کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس سے بائیکاٹ کر رکھا ہے نیشنل پارٹی اور پشتو نخواء ملی عوامی پارٹی کی جانب سے مسلم لیگ(ن) کو منانے کی کوششیں بارآور ثابت نہ ہوسکیں تو مسلم لیگ (ن) کی جانب سے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے مذاکرات کیلئے صوبائی وزیر داخلہ سرفرار بگٹی اور ڈپٹی عبدالقدوس بزنجو پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی کمیٹی کے ارکان کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور سینیٹر میر حاصل خان بزنجوکے درمیان ملاقاتوں کے باوجود کامیاب مذاکرات نہیں ہوسکے ذرائع کے مطابق بلوچستان صوبائی اسمبلی کا اجلاس 27 اکتوبر کو طلب کیا جانا تھا تاہم انہی اختلافات کے سبب وزیر اعلیٰ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس نہیں بلا سکے،مسلم لیگ (ن) کے بائیکاٹ کی وجہ سے صوبائی حکومت کو کورم پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے ،اٹھارویں ترمیم کے تحت اسمبلی کوسال کے 365دنوں میں 120دن اجلاس بلانا پڑتا ہے جبکہ چھ ماہ گزرجانے کے باوجود صوبائی اسمبلی کا اجلاس 2مرتبہ طلب کیا گیا ہے اور اب بلوچستان اسمبلی کو چھ ماہ میں 90دن تک اجلاس منعقد کرناضروری ہوچکا ہے سینئر صوبائی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر نواب ثناء اللہ زہری کے کوئٹہ پہنچنے کے بعد اہم فیصلے بھی متوقع ہیں۔