لاہور ہائی کورٹ نے مریم نواز کی بطور چیئرپرسن یوتھ لون پروگرام کیس نمٹا دیا،استعفیٰ خوش آئند ہے ،ایسے اقدامات سے جمہوریت مضبوط ہوگی،عدالتی ریمارکس،حکومتی نہیں چاہتی کہ نوجوانوں کیلئے جاری پروگراموں کو متنازع بنایا جائے،ڈپٹی اٹارنی جنرل

ہفتہ 15 نومبر 2014 08:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15نومبر۔2014ء)لاہور ہائی کورٹ نے وزیر اعظم قرضہ سکیم کی چیئرپرسن مریم نواز کی تقرری کے خلاف دائر درخواست نمٹادی ۔مریم نواز کی استعفیٰ کی کاپی عدالت میں پیش ۔عدالت کا کہنا ہے کہ مریم نواز کا مستعفی ہونا دانشمندانہ اقدام ہے ایسے اقدامات سے جمہوریت مضبوط ہوگی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم یوتھ لون سکیم کی چیئرپرسن مریم نواز کی بطور ممبر پرسن تقرری کے خلاف درخواست تحریک انصاف کے مقامی رہنما زبیر نیازی نے دائر کی جس میں موقف اختیار کیا تھا کہ حکومت نے ان کی تقرری میرٹ کو نظر انداز کرتے ہوئے کی ہے ۔

تقرری میں قواعد وضوابط کو مد نظر نہیں رکھا گیا جس پر عدالت نے گزشتہ گیارہ نومبر کو ہونے والی سماعت میں مریم نواز کو ہٹانے کا حکم دیا تھا ۔

(جاری ہے)

عدالتی حکم کے بعد مریم نواز نے وزیر اعظم یوتھ لون سکیم چیئرپرسن شپ سے استعفیٰ دیا تھا گزشتہ روز جمعہ کو دوبارہ سماعت ہوئی تو ڈپٹی اٹارنی جنرل نصیر بھٹہ نے مریم نواز کے استعفے کی کاپی عدالت میں پیش کی جس پر لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے مریم نواز کے استعفے کو سراہتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ مریم نواز کا مستعفی ہونا خوش آئند اقدام ہے ان کے اس اقدام کو سراہتے ہیں اس سے جمہوریت مضبوط ہوگی ۔

حکومت کی نیت پر شک نہیں ہے تاہم تعیناتی میں میرٹ کو ہر صورت مد نظررکھا جائے ۔یوتھ لون سکیم کی چیئرمین کی تقرری کے لئے حکومت شفاف طریقہ کار واضع کرے اور حکومت ہی میرٹ پر قرضہ سکیم کے چیئرمین کی تقرری خود کرے ۔سماعت کے بعد ڈپٹی اٹارنی جنرل نصیر بھٹہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کے استعفے کی کاپی عدالت میں پیش کر دی ہے جس پر عدالت نے اس اقدام کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ حکومت کی نیت پر شک نہیں قرضہ سکیم کے تحت پانچ پروگرام کامیابی سے جاری ہیں حکومت نہیں چاہتی کہ نوجوانوں کے لئے جاری پروگراموں کو متنازعہ بنایا جائے ۔