پولینڈ :مردہ‘ پولش خاتون سرد خانے میں ’زندہ‘ ہوگئی،پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دیں، خاتون کا خاندان اور ڈاکٹر اس واقعے پر صدمے میں ہیں،پولش اخبار

ہفتہ 15 نومبر 2014 08:35

وارسا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15نومبر۔2014ء)پولینڈ میں مردہ قرار دی جانے والی ایک 91 سالہ خاتون مردہ خانے میں 11 گھنٹے گزارنے کے بعد واپس اپنے گھر پہنچ گئی۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یعنینا یکاکووچ نے گھر واپس پہنچنے پر سردی کی شکایت کی۔حکام کا کہنا ہے کہ خاتون کے خاندانی ڈاکٹر نے طبی معائنے کے بعد انھیں مردہ قرار دے دیا تھا۔تاہم جب یعنینا یکاکووچ کو مردہ خانے منتقل کیا گیا تو کچھ دیر بعد عملے کے ارکان ان کے جسم کو حرکت کرتا دیکھ کر متوجہ ہوئے۔

پولیس نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ پولینڈ کے اخبار زیننک وسکودنی کی ویب سائٹ کے مطابق خاتون کا خاندان اور ڈاکٹر اس واقعے پر صدمے میں ہیں۔اطلاعات کے مطابق خاتون کی بھانجی جب صبح گھر آئیں تو انھیں لگا کہ یعنینا یکاکووچ کوئی حرکت نہیں کر رہی ہیں اور نہ ہی ان کی سانس چل رہی ہے، اس تشویش پر انھوں نے خاندان کے ڈاکٹر کو بلایا تو انھوں نے تفصیلی طبی معائنے کے بعد خاتون کو مردہ قرار دے کر موت کا سرٹیفیکٹ بھی دے دیا۔

(جاری ہے)

اس کے بعد یعنینا یکاکووچ کو مردہ خانے منتقل کر دیا گیا اور دو دن میں ان کی آخری رسومات کی ادائیگی کی تیاریاں شروع کر دی گئیں۔تاہم چند گھنٹے بعد مردہ خانے کے عملے نے یعنینا یکاکووچ کی بھانجی کو فون پر ان کے زندہ ہونے کی اطلاع دی۔یعنینا یکاکووچ کیمطابق جب وہ واپس گھر پہنچی تو انھوں نے اپنے رشتہ داروں کو بتایا کہ وہ معمول کے مطابق محسوس کر رہی ہیں تاہم وہ اس بارے میں آگاہ نہیں تھیں کہ وہ قبر میں پہنچنے سے کچھ ہی فاصلے پر تھیں۔

گھر واپسی پر یعنینا یکاکووچ نے سردی محسوس کرنے کی شکایت کی تو انھیں سوپ اور پین کیک دیے گئے۔یعنینا یکاکووچ کا طبی معائنہ کرنے والے ویسووا ٹیز کے مطابق وہ حیران ہو گئے ہیں کہ آیا ہوا کیا کیونکہ خاتون کے دل نے دھڑکنا بند کر دیا تھا اور نہ ہی وہ سانس لے رہی تھیں۔انھوں نے کہا کہ انھیں یقین تھا کہ ان کی موت واقع ہو چکی ہے۔یعنینا یکاکووچ کی بھانجی کے مطابق ان کی خالہ کو کچھ معلوم نہیں ہوا کہ ان کے ساتھ کیا ہوا کیونکہ وہ دماغی خلل کی بیماری کے آخری مرحلے پر ہیں۔

متعلقہ عنوان :