دم دار ستارے پر قدم رکھنے والاخلائی روبوٹ خاموش ہوگیا

اتوار 16 نومبر 2014 10:08

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16نومبر۔2014ء) دس سال اور 31 کروڑ میل کی مسافت طے کر کے پہلی بار دم دار ستارے پر قدم رکھنے والے خلائی روبوٹ نے بیٹری ختم ہوجانے کے باعث زمین پر سگنل بھیجنا بند کردیا ہے اور یوں کائنات کے چند پوشیدہ رازوں کو افشا کرنے کی امید دم توڑ گئی ہے۔یورپین خلائی ایجنسی کے مطابق خلائی روبوٹ ’فیلے‘ جس نے چند روز قبل دم دار ستارے ’67 پی‘ پر قدم رکھ کر خلائی سائنس کی نئی تاریخ رقم کردی تھی ایک بار پھر مشکلات کا شکار ہوگیا ہے، روبوٹ میں لگی بیٹری نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے اوراس پر لگے ہوئے تمام سسٹم خاموش ہوگئے ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگچہ خلائی جہاز روسٹا سے الگ ہونے کے بعد فیلے نے لینڈنگ تو کی لیکن منصوبے کے مطابق جگہ نہیں اتارا جاسکا جہاں سورج کی روشنی اسے باآسانی مل سکتی تھی لیکن اترتے وقت فیلے جمپ کھاتے ہوئے اس مقام سے دورہٹ گیا، فیلے میں موجود بیٹری کو ایک دن میں تقریباً ساڑھے 12 گھنٹے تک کام کرنا چاہئے تھا لیکن اب وہ صرف 1.5 گھنٹے کام کر رہی ہے جو زمین پر ڈیٹا بھیجنے کے لیے کافی نہیں۔

(جاری ہے)

دفیلے میں لگے سولر پینل اسی لیے کام نہیں کر پار ہے کہ جس چٹان پر لینڈنگ کی گئی وہاں چٹان کا سایہ اتنا گہرا ہے کہ سورج کی روشنی وہاں نہیں پہنچ رہی تاہم سائنسدانوں کا خیال تھا کہ اگر فیلے ٹھیک اس جگہ لینڈ کرتا یہاں اسے سورج کی روشنی ملتی تو یہ آئندہ نو ماہ تک قیمتی ڈیٹا زمین پر بھیج سکتا تھا۔یورپی خلائی ایجنسی کا کہنا ہے کہاکہ خلائی روبوٹ کو ایسی کمانڈ بھیجی جارہی ہے جس سے اس کو اپنی جگہ سے ہٹا کرایسی جگہ پر لے جانے کی کوشش کی جارہی ہے یہاں سورج کی روشنی موجود ہو اور یہی ہلکی سی امید کی کرن ہے کہ شاید فیلے کی بیٹری دوبارہ کام کرنا شروع کردے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ فیلے نے اپنی خاموشی سے قبل کچھ تصاویر ضرور ارسال کی تھیں تاہم اس نے جو میٹیریل دم دار ستارے کی سطح سے حاصل کر کے اپنی لیب میں رکھا تھا ابھی اس پر کام کرنا باقی تھا کہ سگنل آنا بند ہوگئے۔