آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان،شرح سود 0.5فیصد کمی سے 9.5فیصد مقرر ، بجلی پر سبسڈی کے خاتمہ اور گیس پر ٹیکس سے مہنگائی بڑھ سکتی ہے،رواں سال زرعی پیداوار گزشتہ سال سے بہتر رہنے کی توقع ہے ،توانائی بحران سے صنعتی پیداوار متاثر ہوتی رہے گی،مرکزی بنک،بڑے پیمانے پر اشیا سازی کی صنعت کی شرح نمو کم رہے گی جس سے رواں برس تجارتی خسارہ دباوٴ میں رہنے کا امکان ہے ،مانیٹری پالیسی کا اعلان

اتوار 16 نومبر 2014 10:17

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16نومبر۔2014ء)اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں 0.5فیصد کمی کر کے 9.5فیصد مقرر کر دی ہے،جس سے ایک سال کے عرصے بعدشرح سود سنگل ڈیجٹ میں آگئی ہے۔ہفتہ کے روز مرکزی بنک کی جانب سے آئندہ دو ماہ کیلئے اعلان کردہ مانیٹر ی پالیسی کے مطابق حکومت نے بجٹ خسارے میں کمی کیلئے کافی پیش رفت کی ہے، مالیاتی استحکام کیلئے اٹھائے گئے اقدامات درست سمت کی جانب گامزن ہیں، رواں سال زرعی پیداوار گزشتہ سال سے بہتر رہنے کی توقع ہے تاہم عالمی ماحول کی وجہ سے ٹیسکٹائل کا شعبہ مشکلات کا شکار ہے، اس کے علاوہ توانائی بحران سے صنعتی پیداوار متاثر ہوتی رہے گی اور بڑے پیمانے پر اشیا سازی کی صنعت کی شرح نمو کم رہے گی جس کی وجہ سے رواں برس تجارتی خسارہ دباوٴ میں رہنے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے آئندہ 2 ماہ کے لئے شرح سود 0.5 فیصد کمی کے بعد 9.5 فیصد کی جارہی ہے، مہنگائی میں کمی نے مانیٹری پالیسی کو نرم کرنے میں مدد دی ہے، جس سے نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی بہترہوگی تاہم بجلی پر سبسڈی کے خاتمہ اور گیس پر ٹیکس سے مہنگائی بڑھ سکتی ہے۔ مرکزی بنک کا مزید کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے رواں ماہ نومبر میں مہنگائی کی شرح کم ہوئی ہے جو آئندہ بھی جاری رہنے کی توقع ہے۔

متعلقہ عنوان :