مصر، انتہا پسند گروپ انصار المقدس کا آئی ایس سے وفاداری کا عہد

اتوار 16 نومبر 2014 10:15

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16نومبر۔2014ء)مصر کے انتہا پسند گروپ جس نے دولت اسلامیہ کے جہادیوں کے ساتھ وفاداری کا عہد کیا ہے،گزشتہ روز دعویٰ کیا کہ گزشتہ ماہ اس نے وہ خودکش حملہ کیا تھا جس میں تیس فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔انصار المقدس جس نے مصر کے شورش زدہ صحرائے سینائے میں بغاوت شروع کر رکھی ہے،سوشل میڈیا پر چسپاں کی جانے والی ایک ویڈیو میں یہ دعویٰ کیا ہے۔

اس گروپ نے گزشتہ سال صدر محمد مرسی کو اقتدار سے ہٹانے کے بعد سے اب تک سینکڑوں پولیس اہلکاروں اور فوجیوں کو ایک جہادی نے آتشگیر مواد سے بھری ہوئی کار شمالی سینائے میں ایک فوجی چیک پوسٹ سے ٹکرا دی تھی کئی برسوں میں اس نوعیت کا ہلاکت خیز ترین تھا۔اس نے کہا کہ وہ مرسی کو اقتدار سے ہٹانے کے بعد اسلام پسند حامیوں پر کسریک ڈاؤن کے جواب میں اقدام کررہا ہے۔

(جاری ہے)

کریک ڈاؤن میں ایک ہزار چار سوسے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ پندرہ سو سے زائد کو جیل بھیج دیا گیا اور سینکڑوں کو سزائے موت دی گئی ہے،ویڈیو میں گروپ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ سیکورٹی فورسز کے خلاف مزید جمع کرے گا۔گروپ کا کہنا ہے کہ وہ براہ راست سابق فوجی سربراہ اور موجودہ صدر عبدالفتاح السیسی سے مخاطب ہے جنہوں نے صدر محمد مرسی کا تختہ الٹا اور اسلام پسندوں پر کریک ڈاؤن کا آغاز کیا۔رواں ہفتے کے اوائل میں انصار بیت المقدس نے بھرتیوں کو فروغ دینے اور مصری فوج کے خلاف اپنی لڑائی کو تیز کرنے کی کوشش میں شام اور عراق میں دولت اسلامیہ تنظیم سے وفاداری کا عہد کیا ہے،یہ بات تجزیہ کاروں نے بتائی ہے۔

متعلقہ عنوان :