سرگودھا کے ڈسٹرکٹ اسپتال میں ناقص سہولیات کے باعث 5 نومولود بچے دم توڑ گئے، وزیراعلیٰ پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی،تحقیقات کیلئے 4 رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل ، انکوائری کمیٹی کے کنوینر ڈائریکٹر ہیلتھ اینڈ سروسزہیڈکوارٹر لاہور ڈاکٹر محمد جمیل ہوں گے

جمعرات 20 نومبر 2014 07:40

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20نومبر۔2014ء) ڈسٹرکٹ اسپتال کے نرسری وارڈ میں ناقص سہولیات کے باعث 5 نومولود بچے جاں بحق ہوگئے۔ تفصیلا ت کے مطابق سرگودھا کے ڈسٹرکٹ اسپتال کی نرسری وارڈ میں گزشتہ رات کے دوران طبی امداد کے لئے لائے گئے نومولود بچوں میں سے 5 جاں بحق ہوگئے، دم توڑنے والے بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ ان کے جگرگوشے اسپتال میں آکسیجن کی کمی اور دیگر طبی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث دنیا سے منہ موڑ گئے ہیں، اس سلسلے میں متعلقہ انتظامیہ کو آگاہ بھی کیا گیا تھا لیکن انہوں نے کسی بھی قسم کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔

ڈی ایچ کیو اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر اقبال سمیع نے واقعے کی تصدیق کردی ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ اسپتال میں طبی سہولیات کی کوئی کمی نہیں، اس وقت بھی نرسری میں 50 سے زائد بچے زیر علاج ہیں۔

(جاری ہے)

دم توڑنے والے بچوں کو انتہائی تشویشناک حالت میں مختلف نجی اسپتالوں سے لایا گیا تھا اور ان کی جان بچانے کے لئے وہاں موجود ڈاکٹروں نے اپنی بھرپور کوششیں کی تھیں۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے خبر کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کے تحقیقات کرکے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی ہے۔ادھروزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر خواجہ سلیمان رفیق نے کہا ہے کہ ڈی ایچ کیو سرگودھا میں رونما ہونیوالے واقعہ میں جانبحق ہونیوالے 8 بچوں کی تحقیقات کیلئے 4 رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دیدی ہے انکوائری کمیٹی کے کنوینر ڈائریکٹر ہیلتھ اینڈ سروسزہیڈکوارٹر لاہور ڈاکٹر محمد جمیل ہوں گے سروسز ہسپتال لاہو رکے پروفیسر ڈاکٹر ہمایوں اقبال ‘ ڈپٹی سیکرٹری ٹیکنیکل محکمہ صحت پنجاب ڈاکٹر محسن محمود سرور اور سیکشن آفیسر محکمہ صحت مظہر محمود شامل ہیں یہ کمیٹی معلوم کریگی کے واقعہ میں ڈاکٹروں کی غفلت‘ کوتاہی یا دیگر ٹیکنیکل مسئلہ کے باعث یہ واقعہ رونما ہوا پرائیویٹ ہسپتالوں کے حوالہ سے قانون سازی بھی کی جائیگی کہ مستقبل میں مرگ القریب بچوں کو سرکاری ہسپتالوں میں شفٹ کرنیوالے پرائیویٹ ہسپتالوں کیخلاف کاروائی عمل میں لائی جائیگی ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز علی الصبح ڈی ایچ کیو ہسپتال سرگودھا میں جانبحق ہونیوالے 8 بچوں کی موت کی اطلاع ملنے پر ہنگامی دورہ سرگودھا کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایم پی اے ڈاکٹر نادیہ عزیز‘ ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر اقبال سمیع کے علاوہ دیگر افسران بھی موجود تھے مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب خواجہ سلیمان نے کہا کہ رونما ہونیوالے واقعہ کی ہر پہلو سے تحقیقات کروائی جائیگی اگر اس میں غفلت ‘ لاپرواہی برتی گئی تو ان ڈاکٹروں کیخلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی دوسری طرف بنائی گئی کمیٹی میں ڈپٹی سیکرٹری ٹیکنیکل کو بھی شامل کیا گیا ہے جو واقعہ کی ٹیکنیکل امور پر تحقیقات کرکے اپنی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو دینگے انہوں نے کہا کہ ابتدائی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ تمام بچے پرائیویٹ ہسپتالوں سے ڈی ایچ کیو سرگودھا میں لائے گئے تھے ان بچوں کی پیدائش سرکاری ہسپتال میں نہیں بلکہ پرائیویٹ ہسپتالوں میں ہوئی تھی انتہائی خطرناک حالت میں ان بچوں کو ڈی ایچ کیو سرگودھا میں لایا گیا تھا جس وجہ سے یہ بچے جانبر نہ ہوسکے بعدازاں خواجہ سلیمان رفیق نے سرگودھا میں بننے والے 421 بیڈز پر مشتمل ہسپتال کا معائنہ کیا جہاں پر رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر نادیہ عزیز نے انہیں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سرگودھا کے سرکاری ہسپتال میں ڈاکٹروں کی کمی کا مسئلہ سر فہرست ہے جس کے باعث مریضوں کو دیگر شہروں میں ریفر کرنا پڑتا ہے اس کے باعث اموات کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے جلداز جلد ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کیا جائے دورہ ہسپتال کے بعد خواجہ سلیمان رفیق سرکٹ ہاؤس چلے گئے جہاں پر انہوں نے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سے خصوصی ملاقات کی۔