متحدہ عرب امارات : حکام نے عوام کے ’خطرناک جانور‘ پالنے اور مکانات کی بالکنیوں میں سامان رکھنے یا وہاں کپڑے لٹکانے پر پابندی لگا دی،حکم کے تحت یہ خطرناک جانور چاہے جس بھی مقصد کے تحت خریدے گئے ہوں انھیں گھروں یا فارم ہاوٴس پر نہیں رکھا جا سکے گا،حکم عدولی کرنے والے افراد کو ایک لاکھ درہم جرمانہ کیا جائے گا،حکام

بدھ 26 نومبر 2014 09:09

شارجہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26نومبر۔2014ء)عرب ملک متحدہ عرب امارات کی ریاست شارجہ میں حکام نے عوام کے ’خطرناک جانور‘ پالنے اور مکانات کی بالکنیوں میں سامان رکھنے یا وہاں کپڑے لٹکانے پر پابندی لگا دی ہے۔ شارجہ کے حکمران محمد القسیمی نے حال ہی میں ایک حکم جاری کیا ہے جس کے تحت عوام کے ’شکاری جانوروں‘ کو بطور پالتو جانور رکھنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے وام کے مطابق اس حکم کے تحت یہ خطرناک جانور چاہے جس بھی مقصد کے تحت خریدے گئے ہوں انھیں گھروں یا فارم ہاوٴس پر نہیں رکھا جا سکے گا۔حکام کے مطابق حکم عدولی کرنے والے افراد کو ایک لاکھ درہم جرمانہ کیا جائے گا۔متحدہ عرب امارات میں امرا کے شیر، چیتے اور تیندوے پالنے کا رواج ہے۔

(جاری ہے)

2013 میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق یہ شکاری جانور متحدہ عرب امارات میں عام دستیاب ہیں اور ان کی قیمت 50 ہزار درہم تک ہو سکتی ہے۔

ادھر مقامی اخبار گلف نیوز کے مطابق شارجہ میں ایسے افراد کو جرمانوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جن کی بالکنی میں یا تو کپڑے سوکھ رہے تھے یا پھر وہاں سیٹیلائٹ ڈش نصب کی گئی تھیں۔دو ہفتے تک جاری رہنے والی مہم کے دوران متعدد افراد کو پانچ سو درہم جرمانہ کیا گیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ اس مہم کا مقصد جرمانے کر کے رقم اکٹھی کرنا نہیں بلکہ یہ شہر کی خوبصورتی برقرار رکھنے کی کوشش ہے۔

تاہم کچھ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ دھوپ میں کپڑے سکھانے سے نہ صرف ڈرائر چلانے کی صورت میں خرچ ہونے والی بجلی کی بچت ہوتی ہے بلکہ ماحول بھی صاف رہتا ہے۔خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات میں محنت مزدوری کے لیے دیگر ممالک سے آنے والے افراد کی بڑی تعداد چھوٹے چھوٹے فلیٹوں میں مقیم ہے اور ان عمارتوں کی بالکنیوں پر لگی الگنیاں کپڑوں سے بھری رہتی ہیں۔