بھارت: نئی دہلی میں ایک خاتون مسافر کے مبینہ ریپ کے بعد مشہور ٹیکسی بکنگ سروس Uber پر پابندی لگا دی گئی،ملزم کو کیفر کردار تک پہنچانے اور متاثرہ خاتون اور ان کے اہل خانہ کو معاونت فراہم کرنے کیلئے بھرپور کردار ادا کریں گے، سی ای او کمپنی

بدھ 10 دسمبر 2014 08:35

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10دسمبر۔2014ء)بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ایک خاتون مسافر کے مبینہ ریپ کے بعد مشہور ٹیکسی بکنگ سروس Uber پر پابندی لگا دی گئی۔مقامی میڈیارپورٹ کے مطابق امریکا سے کام کرنے والی کمپنی Uber کے سی ای او ٹریوس کالانک کا کہنا ہے کہ وہ 'ملزم کو کیفر کردار تک پہنچانے اور متاثرہ خاتون اور ان کے اہل خانہ کو معاونت فراہم کرنے کیلئے بھرپور کردار ادا کریں گے'۔

کمپنی کی ترجمان ایولین ٹے نے واقعہ کے فوراً بعد ایک بیان میں کہا تھا کہ'سیفٹی Uber کی سب سے بڑی ترجیح ہے اور انڈیا میں محفوظ سفر فراہم کرنے کیلئے ہم صرف لائسنس یافتہ ڈرائیور پارٹنرز کے ساتھ کام کرتے ہیں'۔نئی دہلی نے Uber پر پابندی لگاتے ہوئے کہا کہ کمپنی گڑگاوٴں کے نواح میں بغیر رجسٹریشن کے ایک علاقے سے کام کر رہی تھی۔

(جاری ہے)

سمارٹ فونز کے ذریعے ٹیکسی سروسز حاصل کرنے کے حوالے سے دنیا بھر میں مشہور Uber کو اس پابندی سیدھچکا لگا ہے۔

Uber انڈیا کے نوجوانوں، شہری ملازمین میں شہرت حاصل کر رہی ہے، جو اس کی سمارٹ فون ایپ کے ذریعے مقامی ٹیکسی گاڑیوں کی سروس حاصل کر سکتے ہیں۔تاہم، 45 ملکوں کے 200 شہروں میں آپریشنل Uber کو ماضی میں کئی مسائل کا سامنا رہا۔کئی ملکوں میں لائسنس یافتہ ٹیکسی آپریٹرز نے کمپنی پر غیر منصفانہ مسابقت کا الزام لگایا۔Uber کو گزشتہ مہینے امریکا میں اس وقت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا جب مسافروں نے الزام لگایا کہ کمپنی ایک خفیہ ٹول کے ذریعے ان کی جاسوسی کرتی ہے۔

یادرہے کہ جمعہ کی رات Uber کے ایک ٹیکسی ڈرائیور نے دوستوں کے ساتھ کھانے کے بعد گھر واپس جانے والی ایک خاتون مسافر کوسنسان مقام پر ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔انڈین وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اس واقعہ کی 'شدید مذمت' کرتے ہوئے انصاف یقینی بنانے کا عزم کیا۔انہوں نے بتایا کہ 26 سالہ متاثرہ خاتون دوران سفر سو گئی تھیں۔ 'جب وہ اٹھیں تو انہوں نے دیکھا کہ ٹیکسی ایک سنسان مقام پر کھڑی ہے۔

ڈرائیور نے خاتون کو ڈرانے دھمکانے کے بعد ریپ کا نشانہ بنایا اور ایک بجے کے قریب انہیں گھر کے قریب پھینک دیا'۔بعد میں ڈرائیور شیو کمار یادونے Uber سے رجسٹرڈ اپنی گاڑی کو چھوڑا اور نئی دہلی سے بھاگ کر اپنے آبائے شہر ماتھورا چلا گیا، جہاں پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔سنگھ نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ گاڑی کو فرانسک ٹیسٹ کیلئے نئی دہلی لایا گیا ہے۔

ٹرانسپورٹ افسر ستیش ماتھر نے Uber سروس پر پابندی کا اعلان کیا۔گزشتہ روز نئی دہلی کی ایک عدالت میں 32 سالہ ملزم یادوکو پیش کیا گیا۔عدالت نے تحقیقات کیلئے یادو کو تین دن تک پولیس کے حوالے کرتے ہوئے اس کے موبائل فون کو ضبط کرنے کا بھی حکم دیا۔ریپ کے اس واقعہ نے ایک مرتبہ پھر انڈیا میں خواتین کے خلاف جرائم کے حوالے سے تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔دو سال پہلینئی دہلی میں ہی چلتی بس میں ایک طالبہ کے جان لیوا ریپ کے بعد حکومت نے 2013 میں خواتین کے خلاف جرائم کی سزاوٴں کو سخت کر دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :