فلسطینیوں کو آئی سی سی کانفرنس میں شرکت کی دعوت

بدھ 10 دسمبر 2014 08:37

ہیگ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10دسمبر۔2014ء)انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے ارکان کی 122 ملکی کانفرنس میں فلسطینی اتھارٹی کو بطور مبصر کے شریک ہونے کی دعوت دی گئی ہے۔ اس تحریک کے نتیجے میں فلسطینی اتھارٹی کے بین الاقوامی کرائم ٹریبیونل کا حصہ بننے کا راستہ ہموار ہو سکے گا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت اس سمت میں آگے بڑھ رہی ہے لیکن اس سلسلے میں ایک اور مرحلہ طے ہونا باقی ہے۔

فلسطیننی سفیر نے بتایا کہ اس بارے میں وقت کا انتخاب صدر محمود عباس کریں گے کہ اگلا مرحلہ کب طے کرنا ہے اور اس میں شمولیت کا فیصلہ کب کرنا ہے اس سے قبل محمود عباس آئی سی سی کی رکنیت کے حصول پر زور دیتے رہے ہیں تاکہ اسرائیل کے انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کو اس عدالت میں پیش کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

فلسطینیوں نے آئی سی سی کی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں اپنے لیے مبصر کی حیثیت سرکاری طور پر قبول کر لی ہے۔

آئی سی سی کی یہ کانفرنس دو ہفتے جاری رہے گی۔یکن دوسری طرف ہیومن رائٹس واچ میں آئی سی سی کی وکیل بلقیس جراح کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں نے آئی سی سی میں شمولیت قبول کر لی ہے تاہم التوائی حربے بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔ بلقیس جراح نے کہا '' ہم فلسطینیوں سے کہہ رہے ہیں کہ کورٹ میں شامل ہو جائیں تاکہ کسی طرف سے بھی انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کا جائزہ لیا جا سکے۔

آئی سی سی کی اسمبلی کے آئندہ دنوں سبکدوش ہونے والی صدر ٹینا نے ایسے ملکوں کے ناموں پر مبنی فہرست جاری کی ہے جنہیں آئی سی سی کی اس کانفرنس میں دعوت دی جانے کے باوجود ان کی طرف سے ابھی تک اپنے شریک ہونے کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔اس فہرست میں روس، چین ، بھارت اور فلسطینی ریاست شامل ہے۔ ان تمام ملکوں کو اتفاق رائے سے دعوت دی گئی تھی۔ فلسطینیوں کو مبصر کے طور پر دعوت دینے پر بھی کسی نے اعتراض نہیں کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :