فیصل آباد ،تحریک انصاف کے کارکن حق نواز کے قتل میں ملوث تین ملزمان کی مقامی مجسٹریٹ عدالت میں پیشی، سات روز کا جسمانی ریمانڈ حاصل

اتوار 21 دسمبر 2014 09:20

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21دسمبر۔2014ء)پولیس نے سانحہ فیصل آباد میں تحریک انصاف کے کارکن حق نواز کے قتل میں ملوث تین ملزمان محمد الیاس حیدر عرف طوطی،محمد عمران عرف حافظ ، اور عثمان علی عرف چھینی کو مقامی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کر کے سات روز کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے جبکہ حساس اداروں نے اس سانحہ میں ملوث ایک اور ملزم پرویز جٹ کو ملک سے فرار ہونے کی کوشش میں لاہور ائیر پورٹ سے گرفتار کر کے پولیس حوا لے کر دیا۔

ملزمان کوپولیس اورحساس اداروں نے ویڈیو کے ذریعے ملزمان کا سراغ لگا کر انہیں گزشتہ دنوں مختلف مقامات پر گرفتار کر لیا تھا۔پولیس اور حساس اداروں نے تفتیش کے دوران ملزمان سے اس واقعہ میں دیگر افراد کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔ ،جبکہ وزیراعلی کی طرف سے بنائی گئی جائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم جن کے سربراہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن صاحبزادہ بلال عمر ہے نے بھی اس واقعہ میں ملوث دیگر افراد کو طلب کر لیا ہے ۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کو معلوم ہوا ہے 8 دسمبر کے اس واقعہ میں ملوث ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مقدمہ چلایا جائیگا ،اس مقدمہ میں وفاقی وزیر پانی و بجلی عابد شیر علی ،رانا ثناء اللہ ،ڈی سی او فیصل آباد نورالامین ،ممبر صوبائی اسمبلی میاں طاہر جمیل کے علاوہ تین سو کے لگ بھگ ملزمان نامزد کئے گئے ہیں۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ ڈی سی او فیصل آباد نور الامین سی پی او فیصل آباد ڈاکٹر سہیل تاجک کے ہمراہ مقتول حق نواز کے گھر جا کر اپنی بے گناہی کا ثبوت دینے کے ساتھ ساتھ اہلخانہ سے معافی مانگ چکے ہیں۔

ملزمان الیاس ،عمران اور عثمان کو 26 دسمبر کو عدالت میں پیش کیا جائیگاجبکہ ملزم پرویز جٹ کو بھی عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا، حساس اداروں کے ہاتھوں پکڑے جانیوالے ملزم پرویز جٹ کوگزشتہ روز فیصل آباد پولیس کے حوالے کر دیا گیا،سانحہ فیصل آباد میں مبینہ ملزم پرویز جٹ نے دوران حراست سنسنی خیز انکشاف بھی کئے ہیں،