آسٹریلیا:8 بچوں کے قتل کا شبہ، ماں گرفتار،پولیس نے اپنے بچوں کو چاقووٴں کے وار کر کے ہلاک کرنے والی ماں کی گرفتاری کی تصدیق کر دی،ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں اٹھارہ ماہ سے چودہ برس کے درمیان ہیں،سانحے کے بعد کرینز میں سوگ کا عالم برقرار

اتوار 21 دسمبر 2014 09:30

کینبرا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21دسمبر۔2014ء)شمالی آسٹریلوی شہر کرینز کی پولیس نے ہفتے کے روزتصدیق کر دی ہے کہ مبینہ طور پر اپنے بچوں کو چاقووٴں کے وار کر کے ہلاک کرنے والی ماں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس سانحے کے بعد کرینز میں سوگ کا عالم برقرار ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے نے پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں اٹھارہ ماہ سے چودہ برس کے درمیان ہیں۔

پولیس نے ہفتے کے دن ملزمہ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بچوں کی لاشیں اور چاقو برآمد کر لیے گئے ہیں۔ تاہم پولیس نے بچوں کی ہلاکت کہ وجہ ابھی تک نہیں بتائی ہے۔ اطلاعات کے مطابق پوسٹ مارٹم کے بعد معلوم ہو سکے گا کہ ان بچوں کی ہلاکت کی وجہ کیا ہے۔ گزشتہ جمعے کے دن آسٹریلیا کے شمالی شہر کرینز میں یہ واقعہ پیش آیا۔

(جاری ہے)

پولیس نے ملزمہ کی شناخت نہیں کی ہے لیکن اس کی عمر چونتیس برس بتائی گئی ہے۔

اس خاتون کے جسم پر بھی چاقووٴں کے وار کے نشان ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق ملزمہ کو کرینز کے ہسپتال میں رکھا گیا ہے، جہاں اس کی حالت تسلی بخش ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس سانحے کو اس وقت پتہ چلا جب ملزمہ کا بڑا بیٹا گھر پہنچا تو اس نے سات بچوں کو ہلاک جبکہ ایک کو زخمی حالت میں پایا۔پولیس نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ ہلاک ہونے والے سات بچے اسی ملزمہ کے بطن سے پیدا ہوئے تھے جبکہ زخمی بچہ اس کا رشتہ دار تھا۔

پولیس کے بقول اس خاتون پر ابھی تک فرد جرم عائد نہیں کیا گیا ہے اور وہ تفتیشی ٹیم کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے۔دوسری طرف کرینز کی آبادی اس سانحے پر ایک صدمے میں ہے۔ جمعے کی رات وہاں کے چرچوں میں خصوصی دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا گیا ہے جبکہ مقامی آبادی نے جائے وقوعہ پر پھول بھی رکھے۔ ملزمہ کا تعلق آبنائے ٹورس کے جزائر کی کمیونٹی سے بتایا گیا ہے، جو وہاں کی مقامی آبادی قرار دی جاتی ہے۔علاقے کے میئر پیدور اسٹیفن نے اس سانحے کو ایک بڑی آفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے، ”یہ ایسا ہی ہے کہ جیسا کوئی بم پھٹ گیا ہو۔ ہر کوئی ایک دھچکے کی کیفیت میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے لوگ بھی اس سانحے سے سوگوار ہو جائیں گے، جنہوں نے کبھی کرینز کا رخ بھی نہیں کیا ہے۔“

متعلقہ عنوان :