وفاقی حکومت کی ناقص قانون سازی نے ایک سال عدالتی وقت اور لاکھوں روپے ضائع کروا دیا، انسداد گیس چوری آرڈیننس میں توسیع نہ ہونے کی بنیاد پر لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب بھر میں قائم گیس یوٹیلیٹی عدالتیں غیرموثر قرار دیدیں

اتوار 21 دسمبر 2014 09:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21دسمبر۔2014ء)وفاقی حکومت کی ناقص قانون سازی نے ایک سال عدالتی وقت اور لاکھوں روپے ضائع کروا دیا، انسداد گیس چوری آرڈیننس میں توسیع نہ ہونے کی بنیاد پر لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب بھر میں قائم گیس یوٹیلیٹی عدالتیں غیرموثر قرار دیدیں۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت نے رواں سال جنوری میں گیس چوری کے مقدمات کے جلد ٹرائل اور ریکوری کیلئے آرڈیننس جاری کیا جس کے تحت پنجاب سمیت ملک بھر میں خصوصی گیس یوٹیلیٹی عدالتیں قائم کی گئیں، اس آرڈیننس اور گیس یوٹیلیٹی عدالتوں کی قانونی حیثیت کو لاہور ہائیکورٹ میں اسی سے زائد درخواستوں کے ذریعے چیلنج کیا گیا تھا،وفاقی حکومت نے آرڈیننس کے سہارے ایک سال عدالتوں کا وقت اور مقدمات کی کارروائی پر عوام کے ٹیکسوں کے لاکھوں روپے ضائع کروائے تاہم سینٹ سے انسداد گیس چوری قانون منظور نہ کروا سکی اور آخر کار ہائیکورٹ نے آرڈیننس اور گیس یوٹیلیٹی عدالتوں کو غیرموثر قرار دیدیا، لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد کریم کی طرف سے جاری تحریری فیصلے کے مطابق پنجاب بھر میں قائم گیس یوٹیلیٹی عدالتیں غیرموثر قرار دیدی ہیں، فیصلے کے مطابق وفاقی حکومت نے انسداد گیس چوری آرڈیننس 2014کی توسیع نہیں کی، آرڈیننس کو قانون میں تبدیل کرنے کیلئے بل سینٹ میں زیر التواء ہے، آرڈیننس ختم ہونے کے باعث اس کے تحت قائم گیس یوٹیلیٹی عدالتیں غیرموثر ہیں اور ان عدالتوں میں آئندہ ہونیوالی ہر قسم کی کارروائی غیرقانونی ہوگی، لاہور ہائیکورٹ کا تحریری فیصلے صوبے بھر کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو بھجواتے ہوئے حکم دیا گیا ہے کہ یوٹیلیٹی عدالتوں میں زیر التواء تمام مقدمات عام عدالتوں میں منتقل کئے جائیں، عام عدالتوں میں کارروائی وہیں سے شروع ہوگی جہاں تک یوٹیلیٹی عدالتوں میں زیر التواء تھی اور عام عدالتیں گیس چوری کے مقدمات کی کارروائی مروجہ قوانین کے تحت کریں گی۔