مضبوط معیشت کیلئے غذائی قلت پر قابو پانا ضروری ہے ، احسن اقبال ، انسانی قوت ہی معاشی اور سماجی ترقی کا ذریعہ ہے، ملک کی 43فیصد آبادی غذائی قلت کا شکار ہے ،حکومت جی ڈی پی کا 3فیصد حصہ صحت پر خرچ کررہی ہے تاکہ ویژن 2025 کے مطابق اگلے 8سال میں غذائی قلت پر قابو پایا جاسکے گا،اقوام متحدہ کے ساتھ معاہدے کے مطابق غذائی قلت پر قابو پانے کیلئے معاہدہ بھی کیا ہوا ہے، وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر این ڈی ایم اے چائنہ کی معاونت سے کیمپ لگائے جارہے، سول سوسائٹی کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب

بدھ 24 دسمبر 2014 09:35

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24دسمبر۔2014ء ) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ مضبوط معیشت کیلئے لازمی ہے کہ ہم غذائی قلت پر قابو پاسکیں ، انسانی قوت ہی معاشی اور سماجی ترقی کا ذریعہ ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ لوگ صحت مند ہو ، ملک کی 43فیصد آبادی غذائی قلت کا شکار ہے جس کی وجہ سے لوگ اپنی صلاحتیں دیرپا تک بروئے کار نہیں لاسکتے ، وفاقی حکومت جی ڈی پی کا 3فیصد حصہ صحت پر خرچ کررہی ہے ، ویژن 2025 کے مطابق اگلے 8سال میں غذائی قلت پر قابو پایا جاسکے گا ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سول سوسائٹی کے زیر اہتمام منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کے دوران کیا ۔

مضبوط معیشت کیلئے لازمی ہے کہ ہم غذائی قلت پر قابو پاسکیں ، انسانی قوت ہی معاشی اور سماجی ترقی کا ذریعہ ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ لوگ صحت مند ہو ، ملک کی 43فیصد آبادی غذائی قلت کا شکار ہے جس کی وجہ سے لوگ اپنی صلاحتیں دیرپا تک بروئے کار نہیں لاسکتے ، وفاقی حکومت جی ڈی پی کا 3فیصد حصہ صحت پر خرچ کررہی ہے ، ویژن 2025 کے مطابق اگلے 8سال میں غذائی قلت پر قابو پایا جاسکے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم وفاق اور صوبوں کے ساتھ مل کر خوراک کی کمی اور غذائی قلت کے واقعات کو دیکھ رہے ہیں منصوبہ بندی کمیشن کے تحت تجارتی برادری ، سول سوسائٹی اور تعلیمی اداروں کو اس حوالے سے آگاہ کرنے کیلئے کام کیا جارہا ہے ۔ احسن اقبال کے مطابق 2013ء میں اقوام متحدہ کے ساتھ معاہدے کے مطابق غذائی قلت پر قابو پانے کیلئے معاہدہ بھی کیا ہوا ہے اس کے علاوہ وزارت خوراک میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے تعاون سے زیرو ہنگر سیل کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے تاکہ غذائی قلت پر قابو پایا جاسکے ۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ ملک میں غذائی قلت سے ہونے والی ہلاکتوں پر افسردہ ہیں اور وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر این ڈی ایم اے چائنہ کی معاونت سے کیمپ لگائے جارہے ہیں احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں ایک صحت مند معاشرہ بنانا ہوگا جس میں امن برداشت جیسی خصوصیات افراد میں ہونی چاہیں ہمارے اختلافات اخلاقیات میں بدل سکیں ۔ وفاقی وزیر نے سول سوسائٹی کے نمائندگان خصوصاً میڈیاکو غذائی قلت کے حوالے سے عوام کومزید آگاہ کریں تاکہ ہم غذائی قلت سے نجات پاسکیں