بیورو کریسی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کو چکمہ دے گئی، پہلے سے بھجوائے گئے مسودہ کو اچانک تبدیل کر کے نئے مسودہ کی برائے حج 2015ء کی منظوری حاصل کر لی،نئے مسودہ میں پرائیویٹ حج کوٹے میں سے 2 فیصد کم کر کے اس کو نیلامی کے ذریعے نئے ٹوور آپریٹروں کو دینے کا فیصلہ کیا گیا

اتوار 5 اپریل 2015 03:23

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 اپریل۔2015ء) بیورو کریسی نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کو چکمہ دے کر پہلے سے بھجوائے گئے مسودہ کو اچانک تبدیل کر کے نئے مسودہ کی برائے حج 2015ء کی منظوری حاصل کر لی نئے مسودہ میں پرائیویٹ حج کوٹے میں سے 2 فیصد کم کر کے اس کو نیلامی کے ذریعے نئے ٹوور آپریٹروں کو دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا گزشتہ روز ہونے والا اجلاس چیئرمین قائمہ کمیٹی حافظ عبدالکریم ایم این اے کی صدارت میں منعقد ہونا تھا مگر وہ سعودی عرب سے تاخیر سے پہنچے جس کی وجہ سے اجلاس کی صدارت رکن قومی اسمبلی پیر عمران شاہ نے کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر مذہبی امور الحاج سردار یوسف وفاقی سیکرٹری مذہبی امور اور دیگر ممبران قائمہ کمیٹی نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزارت حج کی طرف سے مجوزہ حج پالیسی کا ڈرافٹ دو ہفتے قبل ممبران کو بھجوایا گیا تھا مگر گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں اچانک وفاقی سیکرٹری مذہبی امور نے حج پالیسی کا نیا ڈرافٹ پیش کر کے ممبران کو بتایا کہ پہلے مسودے میں کچھ غلطیاں تھیں لہٰذا اب اس کو درست کر کے نیا مسودہ پیش کیا جا رہا ہے مگر اس نئے مسودے میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی چنانچہ قومی کمیٹی برائے مذہبی امور نے نئی حج پالیسی کی منظوری دے دی بعد ازاں ممبران کو معلوم ہوا کہ نئے مسودے جس کی منظوری دی گئی ہے اس میں پرائیویٹ حج کا 2 فیصد کوٹہ کم کر کے اسے نئے ٹوور آپریٹوں کو دینے کا اعلان کیا گیا ہے اور یہ حج کوٹہ نیلامی کے ذریعے فروخت کیا جائے گا اور جو افراد بذریعہ قرعہ اندازی حج کی سعادت سے محروم رہ جائیں گے وہ نئے ٹور آپریٹروں کو بھاری معاوضہ دے کر حج کی سعادت سے مستفید ہو سکیں گے پاکستان کے قیام کے بعد حکومت کی طرف سے حج کوٹہ بذریعہ نیلامی کی پہلی مثال ہو گی۔

دریں اثناء ایسوسی ایشن آف حجاج کنوینئر حافظ شفیق کاشف نے کہا ہے کہ اس نئی پالیسی کے خلاف وہ عدالتوں میں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس پالیسی سے نہ صرف حج آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے بلکہ وزارت حج امور میں کرپشن بھی پروان چڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیلامی کے ذریعے اپنے من پسند لوگوں کو نوازنے اور تجربہ کار ٹور آپریٹرز کی پرائیویٹ حج سکیم پر گرفت کو کمزور کرنے کے لئے بیورو کریسی نے یہ اقدام اٹھایا ہے۔

انہوں نے حکومت اور وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ اس اقدام سے اسلامی ممالک کے علاوہ پاکستانی عوام میں بھی حج فروخت کرنے کے بارے میں اچھے تاثرات جنم نہیں لیں گے لہذا فوری طور پر 2 فیصد حج کوٹہ کی بذریعہ نیلامی کو منسوخ کر کے سابقہ پالیسی کے تحت عمل درآمد کرایا جائے۔

متعلقہ عنوان :