پیپلز پارٹی ملک بھر میں بھٹو ڈے تو منا رہی ہے مگر اس نے بھٹو کے نعروں پر عمل نہیں کیا‘ سراج الحق،غریب آج بھی روٹی کپڑے اور مکان کیلئے مارا مارا پھر رہا ہے ، جبکہ امیروں کے بنگلوں اور محلوں میں اضافہ ہواہے،کتاب میلہ کے دورہ کے موقع پر خطاب،میڈیا سے گفتگو

اتوار 5 اپریل 2015 03:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 اپریل۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ملک بھر میں بھٹو ڈے تو منا رہی ہے مگر اس نے بھٹو کے نعروں پر عمل نہیں کیا۔غریب آج بھی روٹی کپڑے اور مکان کیلئے مارا مارا پھر رہا ہے ، جبکہ امیروں کے بنگلوں اور محلوں میں اضافہ ہواہے۔ عوام متحد ہوکر اپنے ووٹ کی قوت سے ظالم حکمرانوں سے چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں ،تحریک پاکستان کا آغاز لاہور سے ہوا تھا اب تکمیل پاکستان کی تحریک بھی ہم نے لاہور سے شروع کی ہے ۔

میں فٹ پاتھ پر کھڑا ہوکر رکشہ تانگے اور ریٹرھی والوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کررہا ہوں ،جس دن غریبوں نے اپنی قوت کو پہچان لیا ظالم وڈیروں اور سرمایہ داروں کے اقتدار کا آخری دن ہوگا۔عوام کی قوت سے ٹکرانے والا پاش پاش ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

ملک و قوم کو سب سے زیادہ نقصان کرپٹ اور بے حس حکمرانوں نے پہنچایا ۔الیکشن کمیشن اگر شفاف انتخابات نہ کرواسکا تو سوالات اٹھیں گے ۔

جوڈیشل کمیشن کے قیام کا اعلان خوش آئند ہے ،یہ میری اور جرگہ کی بہت بڑی کامیابی ہے ۔پاکستان اور ترکی کو یمن اور سعودی عرب میں مصالحت کیلئے ثالث کا کردار ادا کرنا چاہئے ۔او آئی سی کس مرض کی دوا ہے اسے فوری طور پر دو اسلامی ممالک میں جنگ کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کیلئے آگے بڑھنا چاہئے ،مسلم ممالک میں لڑائی اور جنگ و جدل کا فائدہ ہمیشہ امریکہ اور اسرائیل نے اٹھایا۔

سعودی عرب کا دفاع عالم اسلام کی ذمہ داری ہے ،ہر مسلمان حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے جان قربان کرنا اپنے لئے سعادت سمجھتا ہے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے والٹن ، جوہر ٹاؤن اور ملتان چونگی میں ممبر سازی مہم کے افتتاحی پروگرامات اور پنجاب یونیورسٹی میں کتاب میلہ کے دورہ کے موقع پر خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

امیر جماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد اور سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ سراج الحق نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام کا اعلان خوش آئند ہے ،حکومت اور پی ٹی آئی میں اتفاق سیاسی جرگہ اور اپنی بڑی کامیابی سمجھتا ہوں انہوں نے کہا کہ ہم نے سیاسی جماعتوں کوجوڑنے اور ملک کو بحرانوں سے نکالنے کا جوعزم کیاتھا وہ الحمدللہ پورا ہوا،انہوں نے کہا کہ میں تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کو مشورہ دونگا کہ وہ اسمبلیوں میں آئیں اور عوام کی خدمت کریں ۔

انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ سیاسی جماعتیںآ پس میں لڑنے کے بجائے ملک میں جہالت ،بدامنی ،غربت ،مہنگائی اور بے روز گاری کے خلاف لڑیں ۔کراچی میں ایم کیو ایم کی طرف سے تحریک انصاف کے انتخابی کیمپ اکھاڑنے کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ایم کیوایم کے کارکنوں کو اپنے ماضی سے سبق سیکھنا چاہئے اور الطاف حسین کو بھی اپنے رویے پر غور کرنا چاہئے ایم کیو ایم میں دہشت گردی کے کلچر کو تبدیل کرنا چاہئے ،انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کروانے میں ناکام رہا تو کئی سوالات اٹھیں گے۔

سراج الحق نے کہا کہ سعودی عرب پر اگر کوئی حملہ کرتا ہے تو دنیا بھر کے مسلمانوں پر اس کی حفاظت کی ذمہ داری ہے ،انہوں نے کہا کہ او آئی سی کو آگے بڑھ کر مسلم ممالک کے درمیان جنگ کی آگ کے بھڑکتے شعلوں کو بجھانا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا کا ہر مسلمان حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے اپنی جان نچھاور کرنا اپنے لئے فرض سمجھتا ہے ،پاکستان کیلئے افغانستا ن اور ایران کے ساتھ بہتر تعلقا ت کی بڑی اہمیت ہے اور علاقائی تعاون ہماری ضرورت ہے ،ہم سمجھتے ہیں کہ سعودی عرب فوج بھیجنے کا فیصلہ وزیر اعظم کو اپنے چند وزیروں اور مشیروں کے مشورے سے نہیں کرنا چاہئے بلکہ اس اہم ایشو پر پوری قوم کو اعتماد میں لینے کیلئے سیاسی قیادت سے وسیع تر مشاورت ہونی چاہئے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کو سعودی عرب اور یمن میں مصالحت کیلئے ثالث کا کردار ادا کرنا چاہئے ۔

سراج الحق نے کہاکہ عوام اس گھمبیر صورتحال کو تبدیل کرنے کیلئے اٹھ کھڑے ہوں ،جماعت اسلامی ان کی محرومیوں اور مجبوریوں کا حساب لینے کیلئے ان کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کرنے کیلئے تیار ہے ،جماعت اسلامی کے دامن پر کوئی کرپشن کا داغ ہے نہ ہم نے پلاٹوں اور پرمٹوں کی سیاست کی ہے ،انہوں نے کہا کہ 68سال میں طرح طرح کے نظام آزمائے گئے مگر عوام کی پریشانیوں میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا رہا ، اب انہیں اسلامی نظام کو آزمانا چاہیے اسی سے پاکستان خوشحال ہوگا اور عام آدمی کے مسائل حل ہوں گے ۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اس سے پہلے کہ مظلوم عوام عالی شان بنگلوں کا محاصرہ کر لے ، جاگیرداروں اور وڈیروں کو عوام کے غصب شدہ حقوق واپس کرنا ہوں گے ۔ جماعت اسلامی کو حکومت میں آنے کا موقع ملا تو قائد اعظم کے اسلامی پاکستان کا ادھورا ایجنڈا پورا کردیں گے ۔ سیاسی جماعتوں کے وہ مخلص کارکن جو پاکستان کو ایک اسلامی، فلاحی اور خوشحال مملکت دیکھناچاہتے ہیں ، وہ ہمارے ساتھ مل جائیں ۔

ہم نے کرپشن اور کرپشن کرنیوالوں کے خلاف اعلان جنگ کر دیاہے ۔ ہم گوریلا وار اور اسلحہ کے زور پر تبدیلی کے قائل نہیں ، بلکہ ہم جمہوری اور آئینی طریقے سے تبدیلی لاناچاہتے ہیں ۔ ملک پر سالہاسال سے حکمرانی کرنیوالی جماعتوں نے عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے ، یہ سرمایہ دار وں کے ٹولے ہیں جو ایک دوسرے کے گناہوں اور کرپشن پر پردہ ڈالتے ہیں اور اسے تحفظ دیتے ہیں ۔

یہ کسی صورت بھی ایک دوسرے کا احتساب نہیں کریں گے ، چوروں اور لٹیروں کا احتساب ہم کریں گے۔۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلشن راوی لاہور میں رابطہ عوام مہم کے سلسلہ میں منعقدہ بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جلسہ سے ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، امیر جماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد اور شاہد نوید ملک نے بھی خطاب کیا ۔ سراج الحق نے کہاکہ قرض اتاروملک سنوارو کے نام پرعوام نے حکمرانوں کو کروڑوں نہیں اربوں روپے کا چندہ دیا مگر آج بھی ملک کا بچہ بچہ آئی ایم ایف کا مقروض ہے ۔

انہوں نے وزیر خزانہ سے کہاکہ وہ پندرہ سولہ ہزار میں ایک خاندان کامہینے کا بجٹ بنا دیں تو میں مان لوں گا کہ وہ واقعی معیشت دان ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ عوام کے لیے بجلی گیس کے بل اور بچوں کی فیسیں ادا کرنا ممکن نہیں رہا معاشرے میں حکمرانوں کے خلاف نفرت بڑھ رہی ہے حکمران میری طرح فٹ پاتھ پر بیٹھ کر غریبوں کے مسائل سنیں تو ان پر قیامت ٹوٹ پڑے ۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں قومیتوں اور شیعہ سنی کی نہیں ، ظالم اور مظلوم کی لڑائی ہے ۔ جاگیردار کروڑوں خرچ کر کے اسمبلیوں میں پہنچتے ہیں اور غریبوں کی قسمت کے فیصلے کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ عوام آئندہ الیکشن میں اپنے ووٹ کی قوت سے ظالموں سے اپنی محرومیوں کا بدلہ لینے کا عزم کریں ۔ غریب ہمیشہ جاگیرداروں اور وڈیروں کے خوشنما نعروں سے دھوکا کھاتے ہیں ۔

انہوں نے حکمران پارٹی کو دعوت دی کہ وہ اپنا منشور اٹھا کر دیکھے اور انتخابات کے موقع پر عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرے ۔سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کے غریب عوام روٹی کے ایک ایک لقمہ کو ترس رہے ہیں ۔ 68 سال میں غریب کی زندگی میں خوشحالی کا ایک لمحہ نہیں آیا بلکہ ہر نیا دن ان کے لیے مصیبتیں اور پریشانیاں لے کر آتاہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ غریب کو کہیں انصاف نہیں ملتا ملک میں غریب کا خون اور عزت ہی سستی کیوں ہے ؟غریب کی بچیوں کو اٹھالیا جاتاہے اور انہیں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتاہے مگر اس ظلم و جبر کو روکنے والا کوئی نہیں اور نہ ان کی کسی جگہ شنوائی ہوتی ہے ۔

سراج الحق نے تحریک پاکستان میں خواتین کے انقلابی کردار کو سراہتے ہوئے ماؤں بہنوں بیٹیوں سے اپیل کی کہ وہ بھی رابطہ عوام مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور تحریک پاکستان کو پاکستان کی تکمیل کی تحریک بنا دیں ۔