اسلام آباد،تھانہ کوہسار کی حدود میں بیوٹی پارلر کے نام پر عصمت فروشی کاکاروبار زور پکڑ گیا،ایف آئی اے کے اعلیٰ افسر سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کی جانب سے پشت پناہی کی مبینہ مصدقہ اطلاعات ، 100سے زائد خووبرو لڑکیوں کو استعمال کیا جاتاہے، ذرائع

اتوار 5 اپریل 2015 03:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 اپریل۔2015ء )تھانہ کوہسار کی حدود میں بیوٹی پارلر کے نام پر عصمت فروشی کاکاروبار زور پکڑ گیا ،ایف آئی اے کے اعلیٰ افسر سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کی جانب سے پشت پناہی کی مبینہ مصدقہ اطلاعات کے باعث 100سے زائد خووبرو لڑکیوں کو استعمال کیا جاتاہے ۔پوش سیکٹر ایف سیون ٹو میں بیوٹی پارلر کے غیر ملکی مالک ماجین کے بارے میں انکشاف ہواہے کہ وہ سیکورٹی اداروں کے متعدد افسران سے ذاتی تعلقات کے باعث بیوٹی پارلر کو غیرقانونی طریقہ کے تحت استعمال کرتے ہوئے مذکورہ گھر کے علاوہ اعلیٰ افسران کے گھروں میں بھی خروبرو لڑکیوں کو عصمت فروشی کے لیے بھیجتے ہیں ۔

خبر رساں ادارے کو ذرائع سے حاصل معلومات کے مطابق تھانہ کوہسار کے علاقے میں واقع پوش سیکٹر ایف سیون ٹو گلی نمبر بیس مکان نمبر چالیس میں قریبی تعلقات والے ملک چائنہ کے شہری ماجین کے بارے میں انکشاف ہواہے کہ وہ سی ڈی اے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رہائشی گھر کا کمرشل استعمال بطور بیوٹی پارلر کررہے ہیں جس سے بجلی ،گیس ،پانی کے بلوں سمیت دیگر مدعوں میں قومی خزانے کو یہاں ماہانہ نقصان پہنچانے کا باعث بن رہے ہیں وہیں موصوف بیوٹی پارلر کے نام پر سو سے زائد خوبصورت لڑکیوں کی مدد سے غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہیں ۔

(جاری ہے)

جس کے بارے میں اطلاعات کے مطابق ایف آئی اے کے اعلیٰ افسر گلفام ناصر ،ظفر اقبال سمیت دیگر افسران کی ایماء پر یہ کام جاری ہے اور تھانہ کوہسار کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی ۔ خبر رساں ادارے کے رابطہ کرنے پر ماجین کا کہناتھا کہ ایف آئی اے کاکوئی افسر ان کے کاروبار میں حصہ دار نہیں ہے وہ بیوٹی پارلر کا کام کرتے ہیں تاہم گھر کا کمرشل استعمال پر کوئی جواب نہ دیا ۔

متعلقہ عنوان :