چیئرمین نادرا نے عمران خان کی درخواست پر ڈی جی نادرا مظفر علی کو عہدے سے ہٹانے سے انکار کر دیا،مظفر علی کیخلاف سنگین الزامات لگائے گئے،بغیر ثبوت کارروائی انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہوگی،عمران خان الزامات کے ثبوت نادرا میں جمع کرائیں،چیئرمین نادرا نے عمران خان کے خط کا جواب دے دیا

ہفتہ 25 اپریل 2015 04:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 اپریل۔2015ء)چیئرمین نادرا نے عمران کی درخواست پر ڈی جی نادرامظفر علی کوانکے عہدے سے ہٹانے سے انکار کردیااورعمران خان سے مظفر علی کے خلاف ثبوت مانگ لئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کے روز ترجمان نادرانے کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ چیئرمین نادرا عثمان مبین نے عمران خان کی جانب سے لکھے گئے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ڈی جی نادرا مظفر علی 2007 سے نادرا ہیڈکوارٹر میں کام کررہے ہیں ان کے خلاف آج تک کوئی الزامات نہیں لگائے گئے تاہم عمران خان کی جانب سے لکھے گئے خط میں مظفر علی پر سنگین الزامات لگائے اوران کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیاہے،خط کے جواب میں چیئرمین نادرا نے مزید کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان جو الزامات لگائے ہیں ان کے ثبوت فراہم کئے جائیں،ڈی جی نادرا مظفر علی کو بغیر ثبوتوں کے ان کے عہدے سے نہیں ہٹایا جا سکتا ،بغیر ثبوت کے کارروائی انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہوگی،عمران خان ثبوت فراہم کریں تو ان ثبوتوں کی روشنی میں کارروائی کی جا سکتی ہے غیر مصدقہ اطلاعات پر کسی کے خلاف کارروائی ممکن نہیں ہے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے چیرمین نادرا عثمان یوسف مبین کو لکھے گئے خط میں نادرا کے ڈائریکٹر جنرل مظفر علی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چیرمین نادرا عثمان یوسف مبین کو لکھے جانے والے خط میں عمران خان نے این اے 122 میں ووٹروں کے انگوٹھوں کی تصدیق کے عمل کی نگرانی کرنے والے والے نادرا کے ڈائرکٹر جنرل ڈیٹا مظفر علی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ این اے 122 ایاز صادق کا حلقہ ہے جس کے باعث مظفر علی پر دباوٴ ہے اس لئے انہیں تبدیل کیا جائے۔

دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے عمران خان کے خط پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شکر ہے عمران خان نے 2 سال بعد یہ تو اعتراف کیا کہ این اے 122 میرا حلقہ ہے، میرا دباوٴ نادرا پر نہیں صرف عمران خان پر ہے جو شاید ان سے برداشت نہیں ہورہا۔

متعلقہ عنوان :