ایم کیو ایم کا مقابلہ کیا،ن لیگ کی طرح میدان خالی نہیں چھوڑا،شاہ محمود قریشی، متحدہ کے امیدوار کو مبارکباداور عمران اسماعیل کی بہادری کو سلام پیش کرتا ہوں،عمران اسماعیل نے جان ہتھیلی پر رکھ کر جرات اور بہادری کے ساتھ خوف کی فضاء ختم کی، بلے پرمہر لگانے والے ووٹرز نے جہاد کیا ،جماعت اسلامی نے ہمارا ساتھ نہ دیکر خود بھی کچھ حاصل نہیں کیا اور ہمارا بھی نقصان کیا،آئندہ الیکشن میں ایم کیو ایم کی 10 نشستو ں پر تحریک انصاف کامیابی حاصل کرے گی،پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 25 اپریل 2015 06:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 اپریل۔2015ء)تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں متحدہ کے امیدوار کو مبارکباداور عمران اسماعیل کی بہادری کو سلام پیش کرتا ہوں،عمران اسماعیل نے جرات اور بہادری کے ساتھ ایم کیو ایم کا مقابلہ کیا،مسلم لیگ (ن) کے ڈر کے مارے اپنا امیدوار سے ہتھیار نہیں ڈلوائے،تحریک انصاف کو ووٹ ڈالنے والوں نے جہاد کیا،جماعت اسلامی نے ہمارا ساتھ نہ دینے کا فیصلہ کر کے خود بھی کچھ حاصل نہیں کیا اور ہمارا بھی نقصان کیا،آئندہ الیکشن میں ایم کیو ایم کی 10 نشستیں پر تحریک انصاف کامیابی حاصل کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔شاہ محمود قریشی نے این اے 246 میں ضمنی الیکشن میں سیاسی عمل میں حصہ لیاہے مسلم لیگ (ن) کی طرح ہتھیار نہیں ڈالے اور نہ ہی میدان خالی چھوڑا ہے ،مسلم لیگ (ن) نے ڈر کے مارے اپنا امید وار بھی کھڑا نہیں کیا اور ایم کیو ایم کے لئے میدان خالی چھوڑ دیا ،انہوں نے کہا کہ کراچی کے ضمنی الیکشن میں ایم کیو ایم کے کامیاب امید وار کنور نوید کو دلی طور پر مبارکباد پیش کرتاہوں اور ساتھ ہی تحریک انصاف کے امید وارکو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے جرات اور بہادری کے ساتھ ایم کیو ایم کا مقابلہ کیا اور کراچی میں خوف کی فضاء کو ختم کر دیا ہے،عمران اسماعیل نے این اے 246 میں بھر پور مقابلہ کر کے کراچی کے خوف کے بت کو توڑدیا ہے،انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں 23 ہزار سے زائد لوگوں نے تحریک انصاف کے جھنڈے کو سربلند کیا اور پی ٹی آئی کے انتخابی نشان بلے پر مہر لگائی ،ووٹ دینے والوں کو مجاہد سمجھتا ہوں،عوام جان ہتھیلی پر رکھ کر گھروں سے نکلے اور انہوں نے تحریک انصاف کو ووٹ دیکر جہاد کیا ،بلے پر مہر لگانے والے تمام کارکنوں کو سلام پیش کرتا ہوں،کراچی میں ضمنی الیکشن نے ثابت کر دیا ہے کہ کراچی میں حقیقت میں صرف دو پارٹیاں ہیں ایک ایم کیو ایم اور دوسری نئی ابھرتی ہوئی تحریک انصاف ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا جھنڈا جلانے سے نظریہ نہیں جلایا جا سکتا، عمران خان کانظریہ پاکستانی عوام کی رگوں میں شامل ہو چکا ہے۔پی ٹی آئی کو ووٹ دینے والے سر اٹھا کر زندگی گزاریں،اپنے کارکنوں کا بھر پور دفاع کریں گے۔ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کی شکست معنی نہیں رکھتی کیونکہ یہ نشست پیپلز پارٹی کے لاڑاکانہ کی نشست کے برابر ہے،23 ہزار ووٹ ملنا تحریک انصاف کی کامیابی ہے ۔

ایم کیو ایم والے میرا تجزیہ نوٹ کرلیں کہ آئندہ الیکشن میں ایم کیو ایم کی 10 نشستیں خطرے میں ہیں اور پی ٹی آئی ان نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی ،شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کراچی کی عوام تحریک انصاف کو متبادل کے طور پر سمجھتے ہیں اور پی ٹی آئی اور عمران خان کی صورت میں کراچی کی عوام کو متبادل قیادت مل چکی ہے،کراچی کی عوام مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو متحدہ کے سامنے متبادل نہیں سمجھتے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی والے ہمارے دوست ہیں اور کراچی میں حریف ہیں ہم نے ہر موقع پر جماعت اسلامی کا احترام کیا ہے،سینیٹ الیکشن میں جماعت اسلامی کا بھر پور ساتھ دیا اور ضمنی الیکشن میں بھی ان کا ساتھ دیا ہے لیکن انہوں نے کراچی میں ہمارا ساتھ نہ دے کر خود تو فائدہ نہیں اٹھایا لیکن تحریک انصاف کو نقصان پہنچایا ہے،جماعت اسلامی ہمارا ساتھ دیتی تو صورت حال یکسر تبدیل ہوتی لیکن انہوں نے ہمارا ساتھ نہ دینے کا فیصلہ کر کے خود بھی کچھ حاصل نہیں کیا اور ہمارا بھی نقصان کر دیا ہے،سینیٹر مشاہد اللہ کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف ایک تاجر ہیں اور انہوں نے سیاست کے میدان میں اپنا قد کاٹھ بنایا ،عمران خان نے بھی اسی طرح سماجی اور سیاسی میدان میں اپنی صلاحیتوں لوہا منوایااور اور اپنا نام بنایا ہے۔