اٹلی ،ساحلی علاقوں کے قریب پانچ ہزار آٹھ سو غیر قانونی تارکینِ وطن کو زندہ بچا لیا گیا

منگل 5 مئی 2015 08:24

روم (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 مئی۔2015ء) اطالوی حکام کا کہنا ہے کہ سمندر میں تلاش اور ریسکیو آپریشن جاری ہے جبکہ ریسکیو آپریشن کے دوران 10 لاشیں بھی ملی ہیں۔ کوسٹ گارڈ حکام نے مزید بتایا ہے کہ یہ افراد اچھے موسم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف کشتیوں پر سوار ہو کر غیر قانونی طور پر بحیر روم عبور کر کے یورپ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

اطالوی حکام کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تارکینِ وطن کو اٹلی اور فرانس کی امداد کشتیوں نے بچایا اور غیر تارکینِ وطن کو سمندر میں 27 مقامات پر ریسکیو کیا گیا۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے خبردار کیا ہے کہ رواں سال غیر قانونی طور پر سمندر عبور کرنے کی کوشش میں مرنے والوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر سکتی ہے۔ خیال رہے کہ رواں سال کے دوران اب تک بحیرہ روم غیر قانونی طور پر عبور کرنے کی کوشش میں 1750 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ گزشتہ سال بحیرہ روم میں ڈوب کر 3269 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

امکان ہے کہ سمندر میں ٹھہراؤ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انسانی سمگلر مزید افراد کو یورپی ممالک میں بھجوانے کے لئے غیر قانونی طور پر سمندر عبور کروائیں گے۔ گزشتہ ماہ یورپی یونین کے رہنماؤں نے بحیرہ روم میں ایک کشتی ڈوبنے کے واقعے میں 800 افراد کی ہلاکت کے بعد خصوصی اجلاس طلب کیا تھا جس میں غیر قانونی تارکینِ وطن کے بحران سے نمٹنے کے لیے خصوصی اقدامات کی منظوری دی تھی۔ اٹلی کے وزیراعظم نے انسانی سمگلنگ کو اکیسویں صدی میں ’انسانی غلامی‘ کا مترادف قرار دیا تھا۔ یورپی یونین کا کہنا تھا کہ تلاش کے عمل اور ریسکیو آپریشنز کے لیے فنڈز میں تین گنا اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ سمگلروں کی کشتیوں کو نشانہ بنانے کے لیے فوجی بھی حملے کئے جائیں گے۔