کراچی، رینجرز کا سوک سینٹر میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر میں چھاپا ،رینجرز ایس بی سی اے کے دفتر سے اہم دستاویزات اور ڈیٹا ساتھ لے گئے،قائمقام ڈی جی سمیت دیگر ملازمین اور افسران سے شہر میں غیر قانونی تعمیرات اور چائنا کٹنگ سے متعلق پوچھ گچھ

منگل 16 جون 2015 08:28

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 جون۔2015ء) رینجرز نے پیر کے روزسوک سینٹر کراچی میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے)کے دفتر میں چھاپا مارکرایس بی سی اے کے دفتر سے اہم دستاویزات اور ڈیٹا ساتھ لے گئے۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قائم مقام ڈائیریکٹر جنرل سمیت دیگر ملازمین اور افسران سے شہر میں غیر قانونی تعمیرات اور چائنا کٹنگ سے متعلق پوچھ گچھ بھی کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان رینجرز سندھ کی بھاری نفری نے پیرکے روز کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں قائم سوک سینٹر کی عمارت میں واقع سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر میں چھاپہ مارا اور بلڈنگ کا ڈھائی گھنٹے تک محاصرہ کر کے شہر میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق دستاویزات اپنے قبضے میں لے لی۔رینجرز کی بھاری نفری نے کراچی میں سوک سینٹر میں واقع سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر کا اس وقت گھیراوٴ کیا جب ملازمین واپس جانے کی تیاری کررہے تھے۔

(جاری ہے)

ڈھائی گھنٹے سے زائد جاری رہنے والا یہ آپریشن صرف ایس بی سی اے کے یونٹ تک محدود تھا۔ اس دوران تمام راستوں کو سیل کرکے لوگوں کے دفتر آنے جانے پر پابندی لگائی گئی تھی۔کاروائی کے بعد رینجرز کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی عمارت کا محاصرہ ختم کردیاگیا۔ذرائع نے بتایا کہ چھاپہ پیر کی صبح نیب کی جانب سے گرفتار کیے گئے لائنزایریا ڈیولپمنٹ پراجیکٹ کے5افسران کی نشاندہی پر مارا گیا۔

کاروائی کے دوران رینجرز کے ہمراہ نیب کے افسران بھی موجود تھے،ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے لائنزایریا ڈیولپمنٹ پراجیکٹ کے 5 افسران کوگرفتار کیے گئے ہیں ، گرفتار کیے گئے افسران پر الزام ہے کہ وہ غیر قانونی طریقوں سے شہر کی زمینوں کو فروخت کر دہشتگردی میں ملوث عناصر کی مالی معاونت کرتے ہیں۔مذکورہ افسران لائنز ایریا ڈیولپمنٹ پراجیکٹ میں1200 پلاٹس کی خورد برد میں ملوث ہیں جس کی مالیت ساڑھے چار ارب روپے کے لگ بھگ بتائی جاتی ہے۔ گرفتار افسران پر الزام ہے کہ انہوں نے پلاٹس کی نیلامی کے بجائے چائینہ کٹنگ کے ذریعے بلڈرز اور قبضہ مافیا کو پلاٹ بیچ دیا تھا ۔

متعلقہ عنوان :